اسلام آباد(صاح نیوز) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے۔
پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور دیرپا حل چاہتا ہے، 29 نومبر کو فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہاکہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر میں مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے پاکستانی عوام اور حکومت کی حمایت کا اعادہ کرتا ہوں۔اکتوبر 7، 2023 کے بعد سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کے ضمن میں یہ سال فلسطین کی تاریخ کا انتہائی تاریک سال رہا ہے۔ تاریخ کے گھناونے ترین مظالم ڈھاتے ہوئے،
اسرائیل اب تک 43000 معصوم فلسطینی مردوں، خواتین اور بچوں کا قتل عام کر چکا ہے۔فلسطینی عوام اسرائیل کی جانب سے حملوں، منظم نسل کشی اور تشدد کی مہم کو بہادری سے برداشت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے غزہ میں عالمی برادری کی جانب سے انسانی امداد کی کوششیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس سے محصور آبادی کے مصائب میں شدت آئی ہے۔ پاکستان عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو فوری پر روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔ شہریوں، ہسپتالوں، اسکولوں اور انفراسٹرکچر پر حملوں کو روکا جائے۔
وزیراعظم نے کہاکہ فلسطینیوں کے لئے بھیجے جانے والے امدادی قافلوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔ ان سنگین جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی بے رحم خلاف ورزیوں کے لئے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے حوالے سے جو استثنی دیا جا رہا ہے، اسی بنیاد پر اسرائیل نے غزہ اور لبنان میں مزید تباہی پھیلائی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار فلسطینی ریفیوجیز ان دی نیئر ایسٹ (UNRWA) کو فلسطینی پناہ گزینوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فنڈنگ اور تحفظ کے حوالے سے عالمی برادری کی جانب سے سہولیات فراہم کی جانی چاہیے۔ ہم اسرائیل کی UNRWA کے اہم کام کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم آزادی اور حق خود ارادیت کے لیے فلسطینی عوام کی جائز جدوجہد کی پر عزم طریقے سے حمایت جاری رکھیں گے، جس کا اظہار انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس ( ICJ) نے بھی اپنی حالیہ مشاورتی رائے میں بھی کیا ہے.،
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور دیرپا حل چاہتا ہے، جس میں ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے، جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ہوگی اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو گا. میں ایک بار پھر پاکستانی عوام کی جانب سے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتا ہوں۔ ہم امن، وقار اور حق خود ارادیت کے حصول کے لئے آپ کی جد و جہد میں آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔