کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے ، جس قوم میں تعلیم کو کاروبار اور خرید و فروخت کی شئے بنادیا جائے وہ ترقی نہیں کرتی،ملک کے اندر بڑاپوٹینشل ، بے شمار قدرتی وسائل و افرادی قوت موجود ہے لیکن اقتدار پر قابض نااہل و کرپٹ حکمرانوں ، طبقہ اشرافیہ ،وڈیروں اور جاگیرداروں نے عوام کو تعلیم ، صحت ، ٹرانسپورٹ سمیت بنیادی ضروریات سے محروم کیا ہوا ہے ،جماعت اسلامی اور الخدمت جب اپنے محدود وسائل میں ہزاروں طلبہ و طالبات کو فری آئی ٹی کورسز کرواسکتی ہے تو حکومت و ریاست یہ کام کیوں نہیں کرتی ، صوبہ سندھ کا تعلیم کا بجٹ 481ارب روپے ہے لیکن سندھ کے اسکولوں کی حالت ابتر ہے اور پیپلزپارٹی کا کوئی عہدیدار ، وزیر اور مشیر اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں تعلیم نہیں دلواناچاہتا ،پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاق سے پیسے تو لے لیتی ہے لیکن منتخب بلدیاتی نمائندوں کو وسائل اور اختیارات منتقل نہیں کرتی،ملک میں 2 کروڑ 62 لاکھ ،5 سے 15 سال کی عمر کے بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں۔ہم آئندہ 2 سال میں پورے ملک میں 10 لاکھ نوجوانوں کو فری آئی ٹی کورسز کروائیں گے۔
لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے اور ڈگری پروگرام بھی کروائیں گے۔ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے تعلیم ، صحت اور باعزت ٹرانسپورٹ موجود نہیں،خواتین بھی چنگچی رکشوں میں سفر کرنے پر مجبور ہیں اور سندھ کے حکمران بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر پارک میں ضلع قائدین کے تحت الخدمت بنوقابل ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ 4.0میں شریک ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب سے امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ،سی ای اوالخدمت نوید علی بیگ ، امیر ضلع قائدین انجینئر عبد العزیز نے بھی خطاب کیا ۔جبکہ نظامت کے فرائض جماعت اسلامی کے رہنما خرم رزاق نے ادا کیے ۔حافظ نعیم الرحمن کے خطاب سے قبل اسٹیج پر موجود قائدین و ذمہ داران نے طلبہ و طالبات کے ہمراہ کھڑے ہوکر قومی ترانہ پڑھا۔نشتر پارک میں موجود ہزاروں طلبہ و طالبات سے عہد لیا گیا کہ ہم ایک اچھے مسلمان بنیں گے۔ نماز کی پابندی کریں گے والدین اور اساتذہ کا احترام کریں گے،اپنے شہر اور ملک کی تعمیر و ترقی کی جدوجہد کریں گے۔اس موقع پر چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی ،
جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کی مرکزی ڈپٹی سکریٹری ڈاکٹر حمیرا طارق بھی موجود تھیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ تمام طلبہ و طالبات کو ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ میں شرکت کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج کے ٹیسٹ میں شامل تمام طلبہ و طالبات کو پڑھائیں گے اور آگے بڑھائیں گے۔یونیورسٹیوں میں غریبوں کا داخلہ عملا بند ہوچکا ہے۔ جو لوگ اپنے بچوں کو سرکاری یا پرائیویٹ اداروں میں پڑھا رہے ہیں، وہ بھی پیٹ کاٹ کے پڑھا رہے ہیں۔ 98 فیصد عوام کے لیے ملک میں تعلیم کے مواقع نہیں ہیں۔اسمبلیوں میں جانے والے نمایندے 90 فیصدارب پتی ہوتے ہیں۔ پارلیمنٹ میں جاگیرداروں اور وڈیروں کی نمائندگی ہے۔ اسمبلیوں میں عوام کے حقیقی نمائندے موجود نہیں ،فارم 47 کے ذریعے انہیں اسمبلیوں میں لایا گیا۔سرمایہ دارانہ ذہنیت کے حامل افراد پارلیمنٹ میں بیٹھ کرغریب اور متوسط افراد کی قسمت اور ٹیکسوں کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔
گزشتہ سال 368 ارب روپے کا ٹیکس صرف تنخواہ دار لوگوں نے جمع کروایا اور جاگیرداروں اور وڈیروں نے صرف 4 ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا۔پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے۔ 20 کروڑ لوگ 40 سال کی عمر تک نوجوان ہیں۔ چند لوگوں نے پاکستان پر قبضہ کیا ہوا ہے جس کے نتیجے میں عوام کو ان کا حق نہیں ملتا۔ بدقسمتی سے ہرگزرتے دن کے ساتھ تعلیم ایک کاروبار بنتا جارہا ہے۔ ہمارے یہاں بجلی کا بہت بڑا مسئلہ ہے، جو بجلی بنتی ہی نہیں ہے اس کا بل بھی ہمیں دینا پڑتا ہے۔ جماعت اسلامی اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں مانگتی، نوجوان اپنے حق کے لیے زبردست تحریک میں جماعت اسلامی کا حصہ بنیں۔ الخدمت و جماعت اسلامی نے کراچی سے بنوقابل پروگرام شروع کیا ہے۔ کراچی کے ہر ضلع میں بنوقابل ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ شروع کیے گئے ہیں۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ سب کو پڑھائیں گے اور کورسز کروانے کے بعد ان کے لیے ملازمتوں کا بھی انتظام کریں گے۔
کراچی کے طلبہ و طالبات کو سندھ کے سسٹم کے حوالے نہیں کرسکتے۔ منعم ظفر خان نے کہاکہ انجینیئرعبد العزیز اور ان کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے جنہوں نے کم وقت میں زبردست انتظامات کیے اور آئی ٹی کا ٹیسٹ ممکن بنایا۔ بحیثیت طالب علم ہمیں چند چیزوں کو ہدف بنانا چاہیے۔ ہم پاکستان سے محبت اور دین سے فخر کرنے والے بنیں ۔ آئی ٹی کے میدان میں مہارت حاصل کرکے اس کا مثبت استعمال کریں ۔ جو خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا اس خواب کی پایہ تکمیل کے لیے جدوجہد کریں ۔ اسلامی نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ عوام کو تعلیم سے آراستہ کرنا حکومت و ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن وہ اپنا کام نہیں کرتی۔سندھ حکومت نے سندھ میں 73 لاکھ بچوں کو تعلیم سے محروم رکھا ہواہے۔ الخدمت و جماعت اسلامی نے بیڑا اٹھایا ہے کہ ہم بچوں کو فری کورسز کروائیں گے۔
نوید علی بیگ نے کہاکہ نوجوان طلبہ و طالبات دل لگا کر محنت سے پڑھیں اور آئی ٹی کے میدان میں اپنا نام پیدا کریں۔ ہم صرف کورسز کروا کے چھوڑیں گے نہیں بلکہ طلبہ و طالبات کے لیے banoqabiljob.com پورٹل بھی بنادیا ہے۔ پورٹل میں ہزاروں کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں جو انہی طلبہ و طالبات کو ملازمتیں دیں گے۔ہم Ai کا پروگرام بھی شروع کرنا چاہ رہے ہیں۔ جو طلبہ و طالبات Ai کورسز کرنا چاہتے ہیں وہ اپنے آپ کو رجسٹرڈ لازمی کروائیں۔کراچی کے نوجوان طلبہ و طالبات آج علم کی شمع روشن کرنے کے لیے جمع ہیں۔ یہ نوجوان اپنے شہر کا نہیں بلکہ اپنے ملک کا مستقبل روشن کرنے کے لیے نکلے ہیں۔ آج سے ڈھائی سال قابل حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر بنو قابل پروگرام شروع کیا گیا تھا۔نوجوانوں کے لیے سرکاری ملازمتیں بند کردی گئی تھی۔ نوجوانوں کے پڑھنے کے مواقع بند کردیے گئے تھے۔ الخدمت و جماعت اسلامی کے تحت بنوقابل کا پروگرام شروع کیا گیا۔
شروع میں صرف 9 مراکز تھے آج شہر بھر میں 55 مراکز قائم ہیں۔ آغاز میں صرف 5 کورسز کروائے جارہے تھے اور آج 28 کورسز کروائے جارہے ہیں۔نشتر پارک کے وسیع و عریض گراؤنڈ میں شریک طلبہ طالبات کے لیے ہزاروں کرسیوں کا انتظام کیا گیا تھا، اس موقع پرموجود تمام قائدین اور ہزاروں طلبہ و طالبات نے کھڑے ہوکر قومی ترانہ پڑھا، ہزاروں طلبہ و طالبات سے ایک گھنٹے کا تحریری ٹیسٹ لیا گیا،کامیاب طلبہ و طالبات کو ویپ ڈیولپنگ، ویب ڈیزائننگ،ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ایمزون سمیت مختلف آئی ٹی کے کورسز مفت کرائے جائیں گے۔ قائدین کے خطاب کے لیے ایک بڑا اسٹیج تیار کیا گیا تھا جس پر ایک بہت بڑا بل بورڈ لگا ہوا تھا جس پر تحریر تھا کہ”اب وقت ہے آگے بڑھنے کا” اسٹیج کے دائیں اور بائیں جانب ایس ایم ڈی لگائی گئیں تھیں جس پر بنوقابل پروجیکٹ کے بارے میں بتایاجارہا تھا۔