پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، محسن نقوی


اسلام آباد(صباح نیوز )وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، مذاکرات دھمکیوں سے نہیں ہوتے، یہ ہمارے لوگوں پر ڈنڈے برسائیں اور ہم مذاکرات کریں یہ نہیں ہوسکتا۔

وزیر داخلہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 24 نومبر کو بیلاروس کا 65 رکنی وفد آرہا ہے جس میں 10 وزرا ہیں، 25 کو بیلاروس کے صدر آرہے ہیں جن کا 3 دن کا دورہ ہے، ہم وہی کنٹینر لگارہے ہوں گے، موبائل فون سروس بند کررہے ہوں گے، ان کی حفاظت ہماری پہلی ترجیح ہوگی، اس کے بعد ہمیں اپنے شہر اور شہریوں کی حفاظت کرنی ہے، اس لیے ہم کسی کو اجازت کے بغیر کسی جلسے جلوس کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اہم دن کے موقع پر اسلام آباد آکر احتجاج کرنا مناسب نہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ اجازت کے بغیر کسی کو جلسے جلوس کی اجازت نہیں دے سکتے، چیف جسٹس کا جو بھی حکم ہوگا اس پر عمل کیا جائے گا۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر پیش ہوئے ہیں، ملک میں آئے روز کوئی نہ کوئی حادثہ ہورہا ہے، آج بھی کرم میں 38 افراد شہید ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا ہمارا صوبہ ہے، اس کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پچھلے احتجاج میں افغان باشندے گرفتار ہوئے، سمجھ نہیں آرہا کہ افغان باشندے کیوں احتجاج کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، مذاکرات دھمکیوں سے نہیں ہوتے، میں بات چیت کے حق میں ہوں، لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ دھمکیاں بھی دیں اور بات چیت بھی کریں، یہ ہمارے لوگوں پر ڈنڈے برسائیں اور ہم مذاکرات کریں یہ نہیں ہوسکتا، ریڈزون ڈی چوک کو محفوظ رکھنا ہماری ترجیح ہے۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ احتجاج کو کوئی نہیں روکتا، آپ جہاں ہیں وہاں رہ کر احتجاج کریں، عدالت میں بھی یہی کہا ہے کہ ہم نے کسی کو احتجاج سے نہیں روکا لیکن اسلام آباد آکر احتجاج کرنا اور وہ بھی ان دنوں میں احتجاج کرنا جب کوئی اہم ایونٹ ہورہا ہے، عوام فیصلہ کرے کہ یہ اہم دنوں میں احتجاج کیوں کرتے ہیں، انتظامیہ اپنے انتظامات پورے کرے گی، باقی دیکھتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ موبائل فون کی بندش کا فیصلہ کل رات تک کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا، چیف سیکریٹری اور آئی جی سے روزانہ کسی نہ کسی حوالے سے رابطہ رہتا ہے، ابھی خیبرپختونخوا سے ایف سی کی 15 پلاٹون کی درخواست آئی ہے، وہ ہمارا ملک اور ہمارا صوبہ ہے اسے نہیں چھوڑ سکتے۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں مقیم افغانیوں کے حوالے سے لائحہ عمل آئندہ چند دنوں میں مرتب کرلیا جائے گا، بڑی تعداد میں افغانیوں کی گرفتاریاں ہوئی ہیں، ہر احتجاج میں گرفتار ہونے والے 100 میں سے 25 افغانی نکلتے ہیں، پاکستانیوں کا احتجاج تو سمجھ آتا ہے، افغان کیوں احتجاج کررہے ہیں؟عمران خان کی مذاکرات سے متعلق ڈیڈ لائن کے بارے میں انہوں نے کہاکہ عمران خان سے مذاکرات ہو کب رہے ہیں؟ اڈیالہ جیل میں عمران خان کی صحافیوں سے کی گئی گفتگو کے بارے میں ایک سوال پر محسن نقوی نے کہاکہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر نے عمران خان سے ملاقاتیں کی ہیں، اگر ان (عمران خان) کی خواہش ہے تو سامنے لائیں، اگر وہ ( عمران خان)مذاکرات کرنا چاہتے ہیں تو بتائیں، لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ کہیں کہ وہ اسلام آباد آئیں گے اور ہمارے لوگوں پر ڈنڈے برسائیں گے، اس لیے ہم مذاکرات کریں تو ایسا نہیں ہوگا۔