نئی دہلی (صباح نیوز) بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے شرانگیز مذموم مقاصد کو الیکشن کمیشن نے ناکام بنادیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوران مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈا اور نفرت آمیز مہم چلانے پر بی جے پی کو نوٹس جاری کردیا۔
بھارتی الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے مسلم مخالف اشتہار کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اشتہار بند کرنے کا حکم جاری کیا اور معاملے پر وضاحت طلب کرلی۔
اشتہار میں سر پر اسکارف لیے خواتین، ٹوپی پہنے مردوں اور بچوں کو اپوزیشن کے حامی جھارکھنڈ مکتی مورچا کے رہنما کے گھر میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ اشتہار میں جھارکھنڈ مکتی مورچا کے رہنما ء کہہ رہے ہیں کہ یہ ہمارا گھر ہے تم نے اسے تباہ کر دیا جس پر ایک شخص کہتا ہے کہ تم نے ووٹ دیے تھے نا تو سرکار نے ہی انہیں بھیجا ہے۔
بھارتی الیکشن کمیشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سمیت تمام ویب سائٹس سے بھی انتخابی مہم کے سلسلے میں مسلمانوں کیخلاف منفی اور شرانگیز مواد ہٹانے کا حکم بھی دیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کسی بھی مذہب، نسل، طبقے اور فرقہ کے خلاف نفرت آمیز مہم چلانا انتخابی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
اس حوالے سے ریاست جھار کھنڈ سے تعلق رکھنے والے ایک مسلم شخص نے الجزیرہ کو بتایا کہ کون کہتا ہے کہ ہم گھس بیٹھیے ہیں، ہم رجسٹرڈ بھارتی شہری ہیں اور نہ جانے ہماری کتنی نسلیں اس دھرتی پر پروان چڑھی ہیں لہذا گھس بیٹھیا کہہ کر ہماری تذلیل نہ کی جائے۔ اس سے قبل نریندر مودی بھی اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کو گھس بیٹھیا قرار دیتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کر چکے ہیں۔ جھاڑکھنڈ اور مہاراشٹرا میں ریاستی انتخابات کا دوسرا مرحلہ آج ہو رہا ہے جس کے نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔