سپریم کورٹ کاآئینی بینچ کل صوبائی حکومتوں کی جانب سے غیر آئینی طور پر پولیس آرڈر 2002کو کالعدم قرادینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرے گا ، آئینی بینچ سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی پارٹی قراردیئے جانے کے خلاف دائردرخواست پر بھی سماعت کرے گا


اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کاآئینی بینچ کل  (بدھ کو)صوبائی حکومتوں کی جانب سے غیر آئینی طور پر پولیس آرڈر 2002کو کالعدم قرادینے کے خلاف آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت2018میں دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔بینچ پاکستان تحریک انصاف اوردیگر کی جانب سے سندھ لوکل گورنمٹ ایکٹ 2013کی دفعہ 74اور75جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس 1979کی دفعہ 18کو آئین کے خلاف قراردینے کے حوالہ سے دائر درخواست پر بھی سماعت کرے گا۔۔ بینچ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 2017کی مردم شماری کے مطابق 3 مئی 2018کوہونے والی حلقہ بندیوں پر انتخابات کروانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔

بینچ متحدہ قومی مووومنٹ پاکستان، کراچی کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اوردیگر کے کی جانب سے چھٹی مردم شماری 2017کے نتائچ کے حوالہ سے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔ آئینی بینچ سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی پارٹی قراردیئے جانے کے خلاف دائردرخواست پرسماعت کرے گا۔ بینچ انسپیکٹرجنرل آف پولیس اسلام آباد کو سیاسی بنیادوں پرہٹانے کے معاملہ پر لئے گئے ازخود نوٹس پرسماعت کرے گا۔جبکہ بدھ کے روزآئینی بینچ کل 15کیسز کی سماعت کرے گا۔تفصیلات کے مطابق بینچ صوبائی حکومتوں کی جانب سے غیر آئینی طور پر پولیس آرڈر 2002کو کالعدم قرادینے کے خلاف محمد احمد مسار کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت2018میںدائر درخواست پر سماعت کرے گا۔درخواست میں وفاق پاکستان کواٹارنی جنرل آف پاکستان اوردیگرکے توسط سے فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار ذاتی حیثیت میں پیش ہوں گے۔ مدعا علیہ اور تمام صوبوں کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلز کونوٹس جاری کیا گیا ہے۔

بینچ بدھ کے روزہی پاکستان تحریک انصاف اوردیگر کی جانب سے سندھ لوکل گورنمٹ ایکٹ 2013کی دفعہ 74اور75جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈیننس 1979کی دفعہ 18کو آئین کے خلاف قراردینے کے حوالہ سے دائر درخواست دائر پرسماعت کرے گا۔ درخواست میں میں سیکرٹری کابینہ کے توسط سے وفاق پاکستان اوردیگر کوفریق بنایا گیاہے۔ درخواست گزار کی اجانب سے سید علی ظفر بطور وکیل پیش ہوں گے جبکہ اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی نوٹسز جاری کیئے گئے ہیں۔ آئینی بینچ بدھ کے روز ہی راجہ ربنواز کی جانب سے بلوچستان میںمقامی حکومتوں کواختیارات منتقل کرنے کے حوالہ سے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔درخواست میں سیکرٹری لوکل گورنمٹ ڈیپارٹمنٹ، کوئٹہ اوردیگر کوفریق بنایا گیا ہے۔ بینچ بدھ کے روز ہی متحدہ قومی مووومنٹ پاکستان، کراچی کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اوردیگر کے کی جانب سے چھٹی مردم شماری 2017کے نتائچ کے حوالہ سے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔ درخواست میں سیکرٹر ی خزانہ، حکومت پاکستان اوردیگر کوفریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر سید صلاح الدین احمد بطور وکیل پیش ہوں گے۔ بینچ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 2017کی مردم شماری کے مطابق 3 مئی 2018کوہونے والی حلقہ بندیوں پر انتخابات کروانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔ درخواست میں سیکرٹری کابینہ ڈویژن ،حکومت پاکستان اوردیگرکوفریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے فیصل فریدچوہدری اور چوہدری فواد احمد بطور وکیل پیش ہوں گے۔ بینچ انسپیکٹرجنرل آف پولیس اسلام آباد کو سیاسی بنیادوں پرہٹانے کے معاملہ پر لئے گئے ازخود نوٹس پرسماعت کرے گا۔ اٹارنی جنرل ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اوردیگر کونوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔ جبکہ متاثرین کوبھی نوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔بینچ آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت تھرپارکر کے رہائشیوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالہ سے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔ درخواست وساندکی جانب سے دائر کی گئی ہے ۔ درخواست میں وفاقی حکومت، سندھ حکومت اوردیگر کوفریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزارذتی حیثیت میں پیش ہوکردلائل دیں گے۔  بینچ اپنی ذمہ دایاں پوری نہ کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کاروائی کے حوالہ سے دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔ درخواست محمد یوسف کی جانب سے دی گئی ہے۔درخواست میں وفاق پاکستان اوردیگر کوچیف کمشنر اسلام آباد کے توسط سے فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزارذاتی حیثیت میں پیش ہوکردلائل دیں گے۔ جبکہ بینچ شہریوں کوفوری اورسستے انصاف کی فراہمی کے حوالہ سے دائر درخواست پر بھی سماعت کرے گا۔ درخواست حسن رضاکی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں وفاق پاکستان کوسیکرٹر قانون وانصاف ڈویژن اوردیگر کے توسط سے فریق بنایا گیا ہے۔ درخوست گزارکی جانب سے محمد عمراعجاز گیلانی بطوروکیل پیش ہوکردلائل دیں گے۔ آئینی بینچ جسٹس محمد فرخ عرفان خان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کے معاملہ پر دائر درخواست پر سماعت کرے گا۔ درخواست میں وفاق پاکستان کوفریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے سینیٹر حامد خان بطوروکیل پیش ہوں گے۔ بینچ جسٹس (ر)فرخ عرفان خان کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کے 8اپریل2019کے آرڈرکوکالعدم قراردینے کی درخواست پر سماعت کرے گا۔درخواست میں سیکرٹری قانون وانصاف حکومت پاکستان اوردیگر کوفریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزارکی جانب سے حسن عرفان خان بطور وکیل پیش ہوں گے۔ بینچ بدھ کے روز ہی مولوی اقبال حیدر کی جانب سے سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی پارٹی قراردیئے جانے کے خلاف دائردرخواست پرسماعت کرے گا۔ درخواست میں سیکرٹری قانون، پارلیمانی اموراوردیگر کوفریق بنایا گیاہے۔