اقوام متحدہ نے علاقائی اور بین الاقوامی امن واستحکام کے لیے پاکستان کی 4 قراردادیں منظور کر لیں


نیویارک(صباح نیوز)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی نے تخفیف اسلحہ سے متعلق پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی چار قراردادوں کی منظوری دے دی ہے جن کا مقصد علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سلامتی کو فروغ دینا ہے

یہ قراردادیں ان اہداف کے حصول کے لیےپاکستان کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ قراردادیں گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی سے متعلق فرسٹ کمیٹی کی طرف سیمنظور کی گئیں، جن میں سے تین قراردادوں کو رکن ممالک کی جانب سے اس کے باوجود زبردست حمایت حاصل ہوئی کہ عالمی سطح پر جوہری اسلحہ کے عدم پھیلا اور اس میں تخفیف کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

توقع ہے کہ ان قرار دادوں کے مسودوں کو توثیق کے لئے آئندہ ماہ جنرل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔قراردادیں علاقائی سطح پر تخفیف اسلحہ، علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول کے ساتھ ساتھ علاقائی اور ذیلی علاقائی تناظر میں اعتماد سازی کے اقدامات (سی بی ایمز) سے متعلق ہیں۔علاقائی تخفیف اسلحہ اور علاقائی اور ذیلی علاقائی تناظر میں اعتماد سازی کے اقدامات کے عنوان سے قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں۔ علاقائی اور ذیلی علاقائی سطح پر روایتی ہتھیاروں کا کنٹرول کے عنوان سے قرارداد کے متن کے حق میں 179 ووٹ اور مخالفت میں صرف ایک ووٹ پڑا جو بھارت کا تھا۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے  قرار دادوں پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

عالمی برادری کی جانب سے قرارداد وں کے لئے زبردست حمایت ایک ہی خطے یا ذیلی خطے میں واقع ریاستوں کی دفاعی صلاحیتوں میں روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول، تحمل اور توازن کے لئے پاکستان کی وکالت کے اعتراف کی عکاسی کرتی ہے۔اقوام متحدہ کے سفارت کاروں نے علاقائی تخفیف اسلحہ، روایتی ہتھیاروں پر قابو پانے اور اعتماد سازی کے اقدامات (سی بی ایمز ) کے
اہداف کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ قراردادیں بین الاقوامی امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے ہتھیاروں کے کنٹرول، تخفیف اسلحہ اور اعتماد سازی کے لیے علاقائی اور عالمی نقطہ نظر کی اہمیت اور تکمیل کو تسلیم کرتی ہیں۔علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق قرارداد اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ ریاستوں کی دفاعی صلاحیتوں میں توازن برقرار رکھنے سے امن اور استحکام مضبوط ہوتا ہے۔

اس سے قبل پاکستان کی قرار دادبعنوان جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کے خطرے کے خلاف غیر جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں کو یقینی بنانے کے لیے موثر بین الاقوامی انتظامات کی تکمیل  کے حق میں 117 ووٹ پڑے ، مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں پڑا جبکہ 64 رکن ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔متن میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کے خطرے کے خلاف غیر جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں کو قانونی طور پر حفاظتی اقدامات کی یقین دہانیاں فراہم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیاہے۔