اسلام آباد(صباح نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان میں وکیل کی جانب سے آخری روز نیک خواہشات کے اظہار پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مختصر جواب دیا کہ زندگی رہی تو کل آپ سے ملاقات ہوگی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کاکمرہ عدالت میں مقدمات کی سماعت کاجمعرات کو آخری روز تھا۔ چیف جسٹس کل (جمعہ)کو اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری روز کمرہ عدالت میں کیسز کی سماعت نہیں گے تاہم وہ دن ساڑھے 10بجے اپنے اعزاز میں منعقدہ فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کریں گے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل3رکنی بینچ نے جمعرات کے روز فائنل اورسپلمینٹری کاز لسٹ میں شامل 10 مقدمات کی سماعت کی جن میں سے 4 مقدمات کے فیصلے کیے اور 6 کیسز کی سماعت ملتوی کردی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سلیم گل اوردیگر کی جانب سے بصیر گل اوردیگر کے خلاف دائر درخواست پر آخری کیس کے طور پر سماعت کی۔ وکیل محمد فاروق ملک نے بتایا کہ یہ کیس نامزدچیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے4جون2024کوسنا تھا اوردوران سماعت درخواست گزارکے وکیل نے دلائل مکمل کرلئے تھے اور میں نے دلائل دینا تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وکیل کے علم سے ہماراتعلق نہیں ہم آرڈر شیٹ کودیکھیں گے۔ چیف جسٹس نے دکلاء کو مزید دستاویزات جمع کروانے کے وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے دن 12بجے تمام کیسز کی سماعت مکمل کرلی۔ سماعت کے آخر پر وکیل محمد فاروق ملک نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سر آج آپ کاعدالت میں کیسز کی سماعت کا آخری دن ہے ، ہم پشاور سے آئے ہیں، آپ کی ریٹائرمنٹ کی بعد کی زندگی کے لئے دعا گوہوں۔ اس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ زندگی رہی تو کل آپ سے ملاقات ہوگی۔ZS
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments