بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر کو پاکستان میں ویلکم کرتا ہوں،: بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد (صباح نیوز)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر کو پاکستان میں ویلکم کرتا ہوں۔ بھارتی وزیراعظم میں اعتماد ہوتا تو وہ خود پاکستان آتے،پاکستان اوربھارت کودوطرفہ تعلقات کے لیے بات چیت کا آغازکرنا چاہیے،

نجی ٹی وی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایس سی او رولز کے مطابق دوطرفہ معاملات کونہیں اٹھایا جاسکتا، مختلف ممالک کے وزارائے اعظم کانفرنس کیلیے اسلام آباد میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کودوطرفہ تعلقات کے لیے بات چیت کا آغازکرنا چاہیے، آج نہیں لیکن کسی نا کسی دن توبات چیت کا آغازکرنا پڑے گا، کیا یہ ممکن نہیں کہ پاکستان اوربھارت ملکرموسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بات کریں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم میں اعتماد ہوتا تو وہ خود پاکستان آتے، بھارت  نے سارک پلیٹ فارم کیلیے مشکلات پیدا کررکھی ہیں، بھارت نے مقبوضہ وادی کی حیثیت تبدیل کرکے سلامتی کونسل اوراپنے آئین کی خلاف ورزی کی، علاوہ ازیں ٹویٹر پیغام میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج کے کئی مخالفین ماضی میں وفاقی آئینی عدالت کی حمایت کر چکے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 2007 سے ہر الیکشن میں عدالتی اصلاحات کے نفاذ کے منشور کے ساتھ حصہ لیا ہے، جن میں وفاقی آئینی عدالتوں کا قیام شامل ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ 2006 کا میثاقِ جمہوریت، پی پی پی کے 2013 اور 2024 کے انتخابی منشور میں وفاقی آئینی عدالت کا ذکر موجود ہے، آج کے کئی مخالفین ماضی میں وفاقی آئینی عدالت کی حمایت کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت کیلئے موجودہ مخالفت ذاتی پسند و ناپسند یا موجودہ سیاسی حالات کی بنیاد پر ہے، آئینی عدالت کے حوالے سے تقریبا دو دہائیوں سے ہماری جماعت کا مستقل مقف ایک ہی رہا ہے۔چیئرمین پی پی نے مزید کہا کہ میری قیادت میں ہر انتخاب میں منتخب ہونے والے نمائندوں کو عوام نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا مینڈیٹ دیا ، جس میں سب کی مساوی نمائندگی ہو۔