پائیدار اور جامع نمو کو فروغ دینے اور بیرونی قرضوں پر انحصار کو ختم کرنے کے لیے اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل درآمد ناگزیر ہے، سینیٹر محمد اورنگزیب

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل درآمد اور معاشی استحکام کو مستقل بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پائیدار اور جامع ترقی کو فروغ دینے اور پاکستان کے بیرونی قرضوں پر انحصار کو ختم کرنے کے لیے اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل درآمد ناگزیر ہے۔انہوں نے یہ بات بدھ کویہاں ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد کی قیادت بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈونلڈ بوبیاش اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیگیو شی میزو کر رہے تھے، پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ینگ یی اور وزارت خزانہ کے سینئر افسران بھی اس موقع پرموجود تھے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مستقل نمو کی راہ پر گامزن کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اسے روایتی عروج و زوال کے چکر سے نکالا جائے اور برآمدات پر مبنی نمو کا طریقہ کار اختیار کیا جائے، اس کے ذریعے نہ صرف سرمایہ کاری و براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ پاکستان کی دوبارہ بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں تک رسائی بھی ممکن ہو سکے گی۔

وفاقی وزیر نے وفد کا خیرمقدم کیا اور اور انہیں جاری ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور اس کے نتیجے میں معاشی ترقی و اہم اقتصادی اشاریوں میں بہتری پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے خاص طور پر دوہرے خسارے کی موثر مینجمنٹ، بڑھتی ہوئی ترسیلات زر اور بر آمدات میں اضافہ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح گزشتہ سال کے 38 فیصد سے گر کر 6.9 فیصد کی سطح پر آ گئی ہے جو گزشتہ 44 ماہ کی کم ترین سطح ہے، پالیسی ریٹ میں 450 بیسس پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے اور آنے والے مہینوں میں اس میں مزید کمی متوقع ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان کی کرنسی مستحکم ہوگئی ہے، آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت معاہدے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 10.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں جبکہ سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 85,000 کی سطح عبور کر چکا ہے جو کاروباری اعتماد اور سرمایہ کاری کے سازگار ماحول کی عکاسی کر رہا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی ذاتی نگرانی میں ٹیکس اصلاحات، توانائی کے شعبے کی بہتری، ریاستی ملکیتی اداروں کی تنظیم نو، نجکاری اور پنشن اصلاحات جیسے کلیدی شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔

وزیر نے حالیہ قومی مالیاتی معاہدے کو وفاق اور صوبوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے میں ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے صوبے ٹیکس وسائل کو بڑھانے، ترقیاتی اخراجات کو معقول بنانے اور طرز حکمرانی کو بہتر بنانے کے لیے مزید متحرک ہوں گے۔وزیر خزانہ نے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں مسلسل تعاون پر ایشیائی ترقیاتی بینک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اپنے اصلاحاتی پروگرام کے لیے مزید تعاون اور معاونت کا منتظر ہے۔ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈونلڈ بوبیاش اور شیگیو شی میزو نے پاکستان کی جانب سے معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کے لیے کی گئی اصلاحات کی تعریف کی۔انہوں نے پاکستان کے مالیاتی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لیے اے ڈی بی کی جانب سے تعاون جاری رکھنے اور جامع نمو، جدت اور موسمیاتی اقدامات کے لیے حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔۔