آزاد کشمیر میں زلزلہ 2005 کے بعد انیس برس مکمل ہونے پر آگاہی کا قومی دن منایا گیا

 مظفر آباد(صباح نیوز)  آزاد کشمیر میں زلزلہ  2005 کے بعد انیس برس مکمل ہونے پر منگل کو آفات سے آگاہی کے قومی دن کے طور پر منایا گیا۔  دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد شہداء زلزلہ کے لیے خصوصی دعاؤں سے کیا گیا۔ صبح آٹھ بج کر باون منٹس پر زلزلہ کی یاد میں سائرن بجائے گئے اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ادھر  پلندری میں شہداء زلزلہ کو سلام عقیدت پیش کرنے اور محفوظ مسقبل کی تیاری کے سلسلہ کمیونٹی ہال پلندری میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سدھنوتی سردار عمر فاروق نے کہا کہ آج کے دن جہاں 2005 کے شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں وہاں جو سبق ہمیں ملا اس پر عمل پیرا ہو کر اپنے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے آفات اور حادثات میں فوری ریسپانس کرنے والے اداروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ سول سوسائٹی کے افراد جو لوگوں کی خدمت میں پیش پیش رہتے ہیں وہ بھی ہمارا اثاثہ ہیں۔

تربیت یافتہ نوجوان ہی محفوظ مسقبل کی ضمانت ہے۔ زلزلہ کی تلخ یاد ضرور ہے مگر محفوظ مستقبل کے لئے سبق ضرور ہے۔تقریب سے سپرنٹینڈنٹ پولیس سدھنوتی ساجد عمران، چیئرمین بلدیہ سردرا سلیم محمود، سرپرست اعلیٰ پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نعمان فاروق، ضلعی پاپولیشن آفیسر سدھنوتی سردار زوالفقار حسین ناز، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر سدھنوتی عدنان نقوی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریسکیو1122سدہنوتی محمد آصف،  ضلعی آفیسر اطلاعات ناصر لطیف، نائب مہتمم تعمیرات اویس منیر،  اسسٹنٹ ڈائریکٹر بی آئی ایس پی ظفر محمود، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر سردار محمد پرویز خان، تحصیلدار پلندری زاہد چوہان، ڈسٹرکٹ انچارج ڈی ڈی ایم اے سنیہ شاہ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آفات سے آگاہی اور ان کے بچاؤ کے طریقے سیکھنے اور عمل کرنے سے ہی آفات میں لوگوں کی مدد کی جا سکتی ہے۔ تحصیل مفتی راشد علی چشتی نے شہداء زلزلہ کے لیے خصوصی دعا کروائی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر امور حیوانات ڈاکٹر شاہد محمود، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت ظفر اقبال، ڈسٹرکٹ ٹریفک انسپکٹر چوہدری اسحاق،نائب مہتمم شاہرات ہیڈکوارٹر طلعت محمود، نائب مہتمم شاہرات شوکت زمان، سٹی انسپکٹر چوہدری وسیم نواز، نائب تحصیلدار پلندری  امتیاز الحق سمیت محکمہ جات کے آفیسران و اہلکاران، پولیس انتظامیہ سمیت سول سوسائٹی کے افراد بھی موجود تھے۔