روس اور پاکستان کا بریک تھرو، باہمی کاروباری سرگرمیوں میں اضافے کیلئے معاہدے طے پا گئے

ماسکو(صباح نیوز)روس اور پاکستان کے مابین تجارتی شعبے میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے اور 76سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پاک روس ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم کا انعقاد ہوا ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین کاروباری سرگرمیوں میں اضافے، امپورٹ ایکسپورٹ بڑھانے اور ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے باہمی سرمایہ کاری کے معاہدے تشکیل پائے ہیں۔پاکستان سے وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ،نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان کی سربراہی میں 70سے زائد کمپنیوں کے سی ای او ز نے ماسکو میں تین روزہ فورم میں شرکت کی جبکہ روس کی 100کے قریب کمپنیوں کے سربراہان نے اس فورم میں مشترکہ سرگرمیوں میں حصہ لیا۔

ماسکو چیمبر آف کامرس کے صدر پلاتونوف ولادی میر اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کے مابین ملاقات و اجلاس منعقد ہوا جس میں طے پایا کہ روس پاکستان سے آئی ٹی ٹیکنالوجی، سیف سٹی منصوبوں، آئی ٹی سینٹر اور دیگر شعبوں میں بھرپور تعاون کرے گا جبکہ لیدر اینڈ ٹیکسٹائل،زرعی مصنوعات، فروٹس اینڈ ویجی ٹیبلز اور دیگر مصنوعات کے لئے دو طرفہ کاروباری سرگرمیاں بڑھائی جائیں گی۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان اورروس کے ڈپٹی منسٹر برائے ٹریڈ الیکسی گروزدیو اور رشین فیڈریشن کے ایڈوائزر ایوگینے فیڈ چک کے ہمراہ مختلف ایم او یوز پر بھی دستخط ہوئے جن کے مطابق روس اور پاکستان اشیائے خوردونوش کی درآمدات اور برآمدات بڑھائیں گے۔وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے روس کے دورے کو کامیاب اور سود مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان دو طرفہ بزنس کے فروغ کے لئے روس کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے لئے تیار ہے۔انہوں نے دونوں ممالک میں بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں کے لئے مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے پاکستان اور روس دونوں کا اپنی اپنی کمپنیوں کی فہرستیں تشکیل دینے پر اتفاق کیا اور روس کو اسی ماہ اکتوبر میں پاکستان میں ہونے والے ٹیکسٹائل ایکسپو میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے ائیر ٹکٹ، رہائش،ٹرانسپورٹ او ر مکمل میزبانی کی پیشکش کی۔

ماسکو چیمبر آف کامرس کے صدر پلاتو نوف ویلادی میر اور نائب صد رمش چینکو ویلادی سالو اور شعبہ جاتی سربراہ کاشینکو لیدیا نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ہائی ٹیک، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں پیشرفت کر سکتے ہیں۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ روس کے اس دورے میں پاکستان سے سینیٹرز دانش کمار اور ضیا لانگو جبکہ روس کے سینیٹرز چے ذوف اور سکھارووا نے بھی شرکت کی جبکہ روس میں پاکستان کے سفیر خالد جمالی اور ٹریڈ منسٹر شوکت حیات نے بھی پاک روس ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم کے انعقاد میں متحرک کردار ادا کیا جس پر وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان روس سے مستقبل میں عوامی،ثقافتی رابطوں اور دوطرفہ تعاون میں اضافے کیلئے پر عزم ہے۔ماسکو چیمبر آف کامرس آگے بڑھے، دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی باہمی اشتراک سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے جس کا فائدہ پاکستان اور روس دونوں کو یکساں ہوگا۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی ماسکو آمد کا مقصد باہمی تجارت کی حوصلہ افزائی، بزنس کمیونٹی کے اعتماد میں اضافہ اور دونوں ممالک کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے جس میں انشا اللہ واضح کامیابی ہوئی ہے