نیویارک (صباح نیوز)اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب پر پاکستانی وفد نے احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب سے قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اہم خطاب کیا، وزیراعظم نے خطاب میں اسرائیل پر کڑی تنقید کی۔وزیراعظم شہباز شریف کے خطاب کے بعد جیسے ہی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے خطاب کیلئے پہنچے، پاکستانی وفد نے اپنا احتجاج عالمی فورم پر ریکارڈ کروادیا۔اسرائیلی وزیراعظم کا خطاب شروع ہوتے ہی مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے بھی واک آوٹ کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے سٹیج پر آتے ہی درجنوں سفارتکار جنرل اسمبلی ہال سے باہر نکل گئے۔اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 79ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی پر مبنی جنگ اور یوکرین میں خطرناک لڑائی جاری ہے، ہم فلسطین کی مقدس سرزمین پر ایک بڑا المیہ رونما ہوتے دیکھ رہے ہیں، فلسطینی بچے زندہ دفن ہو رہے ہیں، جل رہے ہیں اور دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔ صرف مذمت کرنا کافی نہیں ہمیں اس خونریزی کو روکنا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہاکہ اقوام متحدہ کو غزہ میں قیام امن کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، اسرائیلی جنگ میں بچوں سمیت لاتعداد افراد کو شہید کردیا گیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے، ہم فلسطین کی سرزمین پر کوئی بڑا المیہ رونما ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ اسرائیل کو جارحیت بڑھانے کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے۔ غزہ مصائب ختم کرنے کے لیے فلسطین کے دوریاستی حل کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف خطاب کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو خطاب کے لیے آئے تو پاکستانی وفد نے احتجاجا اجلاس سے واک آوٹ کردیا۔۔