اسلام آباد(صباح نیوز)مشرق وسطی میں 7 ویں بین الاقوامی کثیر الجہتی بحری مشق جاری ہے، پاکستان سمیت 60 ممالک کی بحری افواج شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق 18 روزہ مشق بیک وقت خلیج عرب، بحیرہ عرب، خلیج عمان، بحیرہ احمر اور شمالی بحرہند میں ہورہی ہے۔بطور کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کمانڈ اپنے خطے میں مشق کا کلیدی حصہ ہے، امریکا مشق کی قیادت، پاکستان اور برطانیہ بطور نائب کمانڈرز مشق میں اہم کردار کے حامل ہیں۔
مشقوں کا مقصد تجارتی راستوں کا تحفظ،، انسداد بحری قزاقی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کاوشوں کو مربوط بنانا ہے۔مشق میں بغیر فرد نظاموں کی جانچ، تربیتی امور کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کیا جائے گا۔ مشق میں کمانڈ اینڈ کنٹرول، بحری سلامتی اور بارودی سرنگوں کے خاتمے کے آپریشنز بھی شامل ہیں۔
امریکی بحریہ کی مرکزی اور یورپ، افریقہ کمان کے اشتراک سے مشق منعقد کی جا رہی ہے، متحدہ عرب امارات، عمان، مصر، کینیا سمیت چار جغرافیائی خطے مشق کے میزبان ہیں۔پاکستان سمیت بیشتر ممالک اپنے اپنے خطوں میں بین الاقوامی کثیر الجہتی مشق کا حصہ ہیں۔ بحری مشق میں مجموعی طور پر 50 بحری اثاثے، 80 بغیر فرد نظام، 9 ہزار فوجی شرکت کر رہے ہیں۔
مشق کا باقاعدہ آغاز بحرین میں پانچویں امریکی بحری بیڑے کے ہیڈکوارٹرز میں تقریب سے 31 جنوری کو ہوا، بین الاقوامی کثیر الجہتی بحری مشق 2022 17 فروری تک بلاتعطل جاری رہیں گی۔