اب لوٹ مار کا بازار بند کر کے جمہور کی رائے کواحترام دینا پڑے گا، حافظ نعیم الرحمن

 کشمور کندھ کوٹ(صبا ح نیوز)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے گذشتہ 16 سال سے کشمور سے کراچی تک سندھ میں لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ پہلے ٹین پرسنٹ تھا اب تو بات ستر پرسنٹ تک چلی گئی ہے، ٹھیکہ دار تیس پرسنٹ میں کیالگائے گا اور کیا بچائے گا۔ موئن جو دڑو بنی ہوئی سندھ کی سڑکیں اور شہر دیکھ کر لگتا ہے کہ صوبہ کے عوام آج بھی پتھر کے دور میں رہ رہے ہیں۔ پی پی رجیم چینج سے آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرنے تک کی تما م سازشوں میں شریک ہے۔ پوری حکومت عوامی مینڈیٹ کی توہین کرکے وجود میں آئی۔ اب لوٹ مار کا بازار بند کرنا ہوگااور جمہور کی رائے کواحترام دینا پڑے گا۔ سندھ کے عوام وڈیروں اور جاگیرداروں کے خوف میں نہ آئیں۔ کشمور میں بدامنی و ڈاکوؤں کا راج ہے۔ کاروباری لوگ اور اقلیتی برادری پریشان اور ہجرت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے ،  صحافی قتل ہورہے ہیں ، جان محمد مہر، نصراللہ گڈانی کو قتل کیا گیا، پریا کماری فضیلا سرکی کو اغوا کیا گیا، حکومت خاموش تماشائی،عوام کی دادرسی کرنے والا کوئی نہیں،مٹھی بھر اشرافیہ پچیس کروڑ عوام کو غلام بنانا چاہتے ہیں۔باجوہ کی ایکسٹینشن سے لیکر عوام کے حقوقِ غصب کرنے تک ظالم و کرپٹ ٹولا ایک ہے، مظلوم طبقات جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم پر متحد ہوجائیں۔کچے و پکے کے ڈاکوؤں کے خلاف جماعت اسلامی آپ کی اواز بن رہی ہے۔ڈاکو راج کے خلاف آواز بلند کرنے اور دھرنادینے پر کندھ کوٹ کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جماعت اسلامی آپ کے ساتھ ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمور کندھ کوٹ میں بدامنی، لاقانونیت اور ڈاکوراج کے خلاف چوک گھنٹہ گھر میں عوامی دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر سندھ محمد حسین محنتی، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ممتازحسین سہتو،نائب امیر صوبہ حافظ نصراللہ چنا، سیکرٹری جنرل سندھ کاشف شیخ ،ضلعی امیر غلام مصطفیٰ میرانی،مقامی امیر ایڈووکیٹ عبیداللہ بلوچ  بھی اس موقع پر موجود تھے۔ قبل ازیں امیر جماعت کا بائی پاس پر بھرپُور استقبال اور گاڑیوں کے جلوس میں دھرنے میں لایا گیا، دھرنا میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ امیر جماعت نے کہا کہ گزشتہ سیلاب میں سیون سمیت وزیر اعلی سندھ کا اپنا پورا حلقہ ڈوبا ہوا تھا، سندھ حکومت جھوٹے کیمپ لگاکر بل بنا رہے تھے، صرف جماعت اسلامی عوام کی خدمت کر رہی تھی۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کریں،معاشی بدحالی سے لے کر، ڈاکوراج اور لوٹ مار تک تمام مسائل کے ذمہ دار موجودہ حکمران ہیں، عوام کا حق یہاں کاجاگیر دار ٹولہ کھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی70فیصد گیس سندھ سے نکل رہی ہے ،آئین کے مطابق پہلا حق یہاں کے عوام کا حق ہے۔ اسی طرح یہاں کی بجلی گیس پر پہلا حق سندھ کے عوام کا ہے۔ عوام کو سستی بجلی ، پٹرول اور گیس دی جائے، جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے اور حکمران اپنی مراعات اور عیاشیاں ختم کریں۔ عوام اور تنخواہ دارطبقہ پر ٹیکسز کا ناجائر بوجھ ختم کیا جائے، جماعت اسلامی نے عوامی مطالبات کے حق میں دھرنا دیا اور حکومت کو معاہدہ پر مجبورکیا، معاہدہ کی مدت ختم ہونے پر 24 ستمبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ مافیا سے مقابلہ اور نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے جدوجہد کرنا پڑے گی۔ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم پر متحد ہوکر اس جدوجہد کو اگے بڑھایا جاسکتا ہے۔

مستقبل میں ان شا ء اللہ جماعت اسلامی ملک کی سب سے بڑی جماعت اور قوت بن کر ابھرے گی۔ حکمرانوں کی عدلیہ کو کنٹرول کرنے کی خواہش پوری نہیں ہونے دیں گے۔ بڑے مقاصد کے حصول کے لیے حق دو تحریک برپا ہے، عوام جماعت اسلامی کے ممبر بنیں اور ملک کو لٹیروں اور غاصبوں سے نجات دلانے کے لیے متحد ہوجائیں۔ڈپٹی جنرل سیکریٹری ممتازحسین سہتو نے کہاکہ سندھ پر قابض ٹولا روڑاور راستوں کے پتھر، زکوٰة کے پیسے،سکولوں کے فنڈر اور ہسپتالوں کی دوائیوں تک کے پیسے بھی کھاگئے مگر پھر بھی ان کا پیٹ نہیں بھرتا۔ حکمران سندھ کے غدار ہیں، معدنی وسائل کی سودے بازی اور اب پانی پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔جماعت اسلامی کی دیانتدار ومخلص قیادت ہی سندھ کے عوام کو کچے اور پکے کے ڈاکوؤں سے نجات دلائے گی۔ سندھ و پاکستان کو بچائو کے لیے پوری قوم حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ ہیں۔سندھ کے امیرمحمد حسین محنتی نے کہاکہ پرامن سندھ کو بدامنی  ڈاکو راج میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ تمام ادارے سندھ میں قیام امن میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ سندھ میں بدامنی و ڈاکو راج خود سندھ کے خلاف سازش ہے۔ ڈاکو راج کے خلاف آپریشن کرکے سندھ کو امن فراہم کیا جائے۔