سندھ حکومت و محکمہ پولیس شہر میں مسلح ڈکیتیوں کی روک تھام میں ناکام ہیں،منعم ظفر خان

کراچی(صباح نیوز)ڈکیتی کی واردات کے دوران مسلح ڈاکوئوں کی فائرنگ سے جمعہ 13ستمبر کو شدید زخمی ہونے والے جماعت اسلامی کے دیرینہ رکن عبد الحلیم عمیری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بدھ کو انتقال کرگئے ۔نماز جنازہ گول گراؤنڈ، ماڈل کالونی میں ادا کی گئی جب کہ مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔نماز جنازہ میں امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، سکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، ماڈل کالونی ٹاؤن کے چیئرمین ظفراحمد خان ، امیر ضلع ایئرپورٹ چوہدری اشرف ، اہل محلہ ، عزیز و اقارب اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی ،

بعد ازاں منعم ظفر خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم نے اپنے شہید بھائی کی نماز جنازہ ادا کی ہے ، المیہ ہے کہ کراچی میں مسلح ڈکیتی و اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ شہری اپنے پیاروں کے جنازے اُٹھاتے اُٹھاتے تھک گئے ہیں لیکن سندھ حکومت و محکمہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان وارداتوں کی روک تھام میں ناکام ہیں ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 8 ماہ میں 50 ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائمز اورموبائل چھیننے کی وارداتیں ہوئیںجن میں 90 سے زائد شہری اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ کراچی واحد شہر ہے جس میں صرف موبائل چھیننے پر گولی مار کر شہید کردیا جاتا ہے لیکن اس ساری صورتحال میں صوبائی حکومت کہیں نظر نہیں آرہی۔ بڑے بڑے دعوے اور وعدے تو بہت کیے جاتے ہیں لیکن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا جاتا۔ شہر میں بڑھتی ہوئی مسلح ڈکیتی کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ وزیر اعلی سندھ، وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ چوروں اور ڈکیتوں کی خلاف کارروائی کریں اور ملوث افراد کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہوسکے ۔