‘غزہ میں عوام کو اوسطا 2 دن میں صرف ایک دفعہ کھانا مل رہا ہے۔اقوام متحدہ

نیویارک(صباح نیوز)اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ایجنسی انروا نے  کہا ہے کہ  گذشتہ 11 مہینوں سے اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے ہوئے ‘غزہ’ میں عوام کو اوسطا 2 دن میں صرف ایک دفعہ کھانا مل رہا ہے۔اقوام متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ایجنسی انروا UNRWA نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے بے گھر  ہونے والے مہاجرین کی تعداد 2 ملین تک پہنچ گئی ہے۔ لیکن ان مہاجرین کے لئے غذائی امداد کا 83 فیصد حصہ غزہ میں داخل نہیں ہو پا رہا۔ غزہ کے انسان اوسطا 2 دن میں صرف ایک وقت کا کھانا حاصل کر پا رہے ہیں۔ناکافی خوراک کے اثرات میں کمی کے لئے انروا اور اس کے ساجھے داروں کی طرف سے بچوں میں ہائی انرجی  والے بسکٹ تقسیم کئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملے جاری ہیں اور ان حملوں کے ساتھ ساتھ علاقے میں ایک انسانی فلاکت کا سامنا ہے۔اسرائیل کی عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں بے شمار انسانوں کو خوراک، پینے کا صاف پانی، حفظان صحت کی اشیا اور رہائش  جیسے بنیادی ضروریات مہیا کرنا دشوار ہو گیا ہے۔ اسرائیلی حملوں میں171,500 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے۔516,500 مکانات کو شدید اور جزوی نقصان پہنچا۔اسرائیل کی بمباری سے غزہ میں 75 فیصد سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔غزہ میں 20 لاکھ سے زیادہ لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں UNRWA کے زیر انتظام اسکولوں میں زیر تعلیم دس لاکھ سے زیادہ افراد بھی شامل ہیں۔