ملک میں معاشی سیاسی بحران آئین سے انحراف کا نتیجہ ہے،محمد حسین محنتی

 لاڑکانہ( صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی سیاسی بحران آئین سے انحراف کا نتیجہ ہے۔سودی نظام معیشت ،پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹمپ اورایوان سے ارکان اسمبلی کی گرفتاریاں لمحہ فکریہ ہیں۔باربار آئین توڑنے اوراپنی پارٹیوں میں آمریت قائم کرنے والوں کو آئین وجمہوریت کی بات کرنے کاکوئی حق نہیں ہے۔ارسا ایکٹ میں مجوزہ ترمیم نہ صرف سندھ کے مفادات کے خلاف ہے بلکہ اس سے صوبوںکی آوازبھی دب جائے گی اس لیے  ارسا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کا فیصلہ فوری واپس لیا جائے ۔یہ پیپلز پارٹی کا دہرا معیار نہیں ہے کہ ایک طرف ایوان صدر میں بیٹھا ان کی پارٹی کا سربراہ ارسا میں ترمیم ایکٹ پر دستخط تو دوسری جانب سندھ اسمبلی میں انکی پارٹی کا صوبائی صدر مخالفت میں قرارداد پیش کر رہا ہے۔

جماعت اسلامی فرسودہ نظام کے خلاف اوراسلامی وخوشحال پاکستان تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔کارکنان رابطہ عوام مہم تیز اورمعاشرے کے ہرفرد تک جماعت کی دعوت وپیغام پہنچانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی لاڑکانہ میں رابطہ عوام مہم کے سلسلے میں منعقدہ ضلعی ومقامی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میںامیر ضلع قاری ابوزبیرجکھرو،ایڈووکیٹ نادرعلی کھوسہ بھی ساتھ موجود تھے۔صوبائی امیر کا کہنا تھاکہ ارسا ایکٹ سے لیکرکارونجھرکی کٹائی اورزمینوں کی بندربانٹ تک پیپلزپارٹی قیادت نے اقتدار اورذاتی مفادات کی خاطر سندھ کے مفادات کی سودی بازی کی ہے ۔