لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت مصنوعی آکسیجن پر زندہ ہے، کچھ کرنے کا وقت بھی نہیں بچا۔ ساڑھے تین برسوں میں پی ٹی آئی کی کارکردگی زیرو ہے، ملک آگے کی بجائے پیچھے کی جانب گیا۔ حکومت کی معاشی پالیسی ہاتھ پھیلائو، کشکول اٹھائو ہے۔ملک میں بے یقینی کی فضا قائم ہے۔ آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کی عمل داری قائم ہو چکی ہے۔ عالمی اداروں کے ڈکٹیٹ کیے گئے قوانین پاس ہونے کے دوران قومی اسمبلی اور سینیٹ سے اپوزیشن لیڈرز کا غائب ہونا سوالیہ نشان ہے۔ بڑی اپوزیشن جماعتیں اگر دعویٰ کرتی ہے کہ انھوں نے منی بجٹ اور سٹیٹ بنک آرڈی نینس پر حکومت کا ساتھ نہیں دیا، تو سینیٹ میں ترمیمی بل لائیں۔ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی میں ترامیم کا بل جمع کرا دیا، اپوزیشن سچائی ثابت کرے اور ساتھ دے۔ عالمی مالیاتی ادارہ سٹیٹ بنک گورنر کو ڈائریکٹ احکامات دیتا ہے۔ سٹیٹ بنک کے گورنر وائسرائے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ دو بڑی اپوزیشن جماعتیں عالمی استعماری نظام برقرار رکھنے میں حکومت کا مکمل ساتھ دے رہی ہیں۔ حکمران جان لیں کہ ظلم اور ناانصافی کا نظام ہمیشہ قائم نہیں رہے گا۔ شہزادے اور شہزادیوں کی سیاست کا دور ختم، عوام کا شروع ہونے جا رہا ہے۔ قوم جاگ چکی اور انگریزوں کے تابعداروں کو پہچان چکی ہے۔ ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام کا نفاذ ہے۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد نظام مصطفیۖ کے لیے ہے۔ اللہ کی مدد ونصرت اور عوامی طاقت سے اقتدار میں آ کر سودی نظام کا خاتمہ کریں گے۔ اداروں، عدالتوں اور نظام تعلیم کو اسلام کے بتائے ہوئے سنہری اصولوں کے مطابق ڈھالا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے بلوچستان سے آئے جوگیزئی قبیلہ کے وفد سے اور دیگر وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ بلوچ وفد کی قیادت اقبال جوگیزئی کر رہے تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت خود وینٹی لیٹر پر ہے، مگر اس نے عوام کو نچوڑنے کی پالیسی جاری رکھی ہوئی ہے۔ گزشتہ ساڑھے تین برسوں میں حکومت نے عوامی فلاح کا ایک منصوبہ بھی متعارف نہیں کرایا۔ حکومت کا سارا زور لنگرخانے کھولنے پر ہے۔ وزیراعظم نے ایک کروڑیاں دینے کا اعلان کر کے لاکھوں برسرروزگار افراد کو نوکری سے محروم کیا۔ حکومت نے 50لاکھ گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا، مگر آج تک ایک بھی شخص کو چھت فراہم نہیں کی۔ حکومت نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 300فیصد تک اضافہ کیا۔ ادویات کی قیمتوں میں 14بار اضافہ ہوا۔ گزشتہ ساڑھے تین برسوں میں پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتیں 100فیصد تک اوپر گئیں۔ غیر ملکی اداروں کی رپورٹس کے مطابق پاکستان دنیا میں مہنگائی میں تیسرے نمبر پر ہے۔ ملکی قرضہ پی ٹی آئی کے دور میں 50ہزار ارب تک پہنچ گیا ہے۔ حکومت اشیائے خورونوش کی قیمتیں 50فیصد کم کرے۔ مہنگائی کے طوفان نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان محرومیوں کی داستان رقم کر رہا ہے۔ پرویز مشرف کے دور سے لے کر اب تک بلوچستان کے عوام سے زیادتیاں ہو رہی ہیں۔ بلوچستان کے عوام بھیک نہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے حال ہی میں گوادر کے عوام سے دھوکا کیا۔ ”گوادر کو حق دو تحریک” سے کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں کیے گئے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر اپنے وعدے پر عمل درآمد کرے اور بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کا مقدمہ ہر فورم پر لڑے گی۔