بجلی اور توانائی کے شعبے کی تنظیم نو بارے پرعزم ہیں، سینیٹر محمد اورنگزیب

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجلی اور توانائی کے شعبے کی تنظیم نو کے حوالے سے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے وژن کے مطابق تین ڈسکوز کی نجکاری کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے، نجی شعبے کو معیشت کو چلانے کیلئے قائدانہ کردار ادا کرنا چاہئے، حکومت نجی شعبے کو سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے یہ بات  کے الیکٹرک کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز مارک سکیلٹن سے ملاقات میں کہی جس میں کراچی کے رہائشیوں کو سستی اور پائیدار توانائی کی فراہمی یقینی بنانے ، کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کی بڑھتی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور کمپنی کی قابل تجدید ذرائع کی طرف منتقلی کے منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پربورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران جاویدقریشی، مبشرایچ شیخ ، مونس علوی ، سی ای او عمران قریشی ، چیف ریگولیٹری افئیرز عامر غزینی، چیف فنانشل آفیسر اور وزارت خزانہ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔کے الیکٹرک کی ٹیم نے کراچی میں بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے اپنے جنریشن مکس میں قابل تجدید ذرائع کو شامل کرنے کے منصوبوں بارے بریفنگ دی ،ٹیم نے وزیر خزانہ کو کراچی کے رہائشیوں کو بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے کے الیکٹرک کی جانب سے کیے جانے والے دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ بجلی اور توانائی کے شعبے کی بہتری کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پرعمل درآمد جاری ہے، ان میں ڈسکوز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو ، نجی شعبے سے پیشہ وارانہ مہارت کے حامل افراد کو لانے ، بورڈز کی کارگردگی میں بہتری اور مجموعی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے سرکاری نامزدگیوں کی تعداد کو کم کرنا شامل ہے۔

انہوں نے تمام سرکاری ڈسکوز اور جینکوز میں نجی شعبے کی شرکت یقینی بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق تین ڈسکوز کی نجکاری کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت میں نجی شعبے کا کردار اہمیت کا حامل ہے ، نجی شعبے کو فعال بنانے اور اس کو سہولت کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ وزیر خزانہ نے کے الیکٹرک کی جانب سے توانائی کی پیداوار اور ڈسٹری بیوشن کے کاموں میں مزید سرمایہ کاری اور توسیع کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا ۔ انہوں نے قابل تجدید ذرائع کی طرف منتقلی اور سستی توانائی کی پیداوار کے لیے کو ششوں میں حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔