ڈچ عدالت کا فیصلہ پاکستان میں موجودسعد رضوی اور اشرف جلالی پر ناقابل اطلاق


اسلام آباد(صباح نیوز)  تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائد مولانا اشرف جلالی کو نیدرلینڈز کی ایک عدالت سے سزا سنائے جانے کے  پاکستان میں کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان مجرموں یا قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، لہذا ڈچ عدالت کا فیصلہ پاکستان میں موجود دونوں رہنماؤں پر ناقابل اطلاق ہے۔

یاد رہےنیدرلینڈز کی ایک عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائد مولانا اشرف جلالی کو قید کی سزا سنا دی ہے۔

ڈچ عدالت نے دونوں پاکستانی رہنماؤں کو گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کرنے والے اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں سزا سنائی ہے۔ عدالت نے نے مولانا اشرف جلالی کو 14 سال اور حافظ سعد رضوی کو 4 سال قید کی سزا سنائی۔دونوں رہنماؤں کے خلاف گیرٹ وائلڈرز کے قتل کا فتوی دینے کا مقدمہ کیا گیا تھا جو کہ ان کی غیرموجودگی میں عدالت میں چلایا گیا اور سزا بھی ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی۔ تاہم پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان مجرموں یا قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، لہذا ڈچ عدالت کے فیصلہ پاکستان میں موجود دونوں رہنماؤں پر ناقابل اطلاق ہے۔

گیرٹ ولڈرز نے اگست 2018 میں حضور اکرمۖ کے گستاخانہ خاکوں کے مقابلہ منعقد کرانے کی کوشش کی تھی لیکن اس اعلان پر پاکستان بھر میں شدید مظاہرے کیے گئے تھے جس پر انہوں نے مقابلہ منسوخ کر دیا تھا اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیدرلینڈز کے انتہا پسند قانون دان کو 2004 سے 24 گھنٹے ریاستی تحفظ حاصل ہے۔