گجرات (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے ساڑھے تین سالوں میں جتنے اعلانات کئے سب جھوٹ نکلے ۔ حکومت کو نیب زدہ اور باہر سے درآمد شدہ مافیاز نے گھیر ا ہوا ہے ۔ اس حکومت کو گھر پہنچانے ،ایوانوں سے نکالنے اور ملک میں عدل وانصاف قائم کرنے کے لیے جماعت اسلامی بھرپور جدوجہد جاری رکھے گی ۔ وزیراعظم عمران خان نے سب سے بڑا فراڈ نوجوانوں سے کیا ۔جوبرسر روزگار تھے ان کو بھی بیروزگار کردیا گیا ۔پی ٹی آئی حکومت نے نوجوانوں کا حال اور مستقل تباہ کردیا ۔بے گھر لوگوں کوچھت مہیا کرنے کی بجائے لاکھوں افراد سے چھت کی سہولت چھین لی گئی ۔ایک کروڑ نوکریاں اور 50لاکھ گھروں کا وعدہ سبز باغ کے سوا کچھ بھی نہیں ۔زرعی ملک میں زراعت اور کسان تباہی کے دھانے پر ہیں ۔ مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے کارندے ہیں، ان کے درمیان لڑائی صرف اقتدار کے فیڈرکو حاصل کرنے پر مرکوز ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں اللہ اور اس کے رسول ۖ کا نظام قائم ہو ۔ جماعت اسلامی کی آج سے شروع ہونے والے دھرنوں کی تحریک اسلام آباد میں فیصلہ کن دھرنے پر اختتام پذیر ہوگی ۔13فروری کو شیخوپورہ اور 18فروری کوگوجرانوالہ میں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے زیراہتمام گجرات میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم ، جے آئی یوتھ شمالی پنجاب کے صدر اویس اسلم مرزا ، امیر ضلع سید ضیاء اللہ شاہ ، ڈاکٹر خالد محمود ثاقب ،عرفان احمد صفی، شازیب ڈار اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
کچہری چوک گجرات میں عوام کی کثیر تعداد نے مہنگائی ، بے روزگاری ، کرپشن اور سودی نظام کے خلاف ہونے والے دھرنے میں شرکت کی ۔شرکاء نے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جس پر حکومت مخالف نعرے درج تھے ۔دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی ۔ احتجاجی دھرنا دن بھر جاری رہا ۔
سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین بیجنگ میں ان کی 18میٹنگز صرف و ڈیو لنک پر ہوئی ہیں ۔کسی نے ان سے براہ راست ملاقات نہیں کی ہے ۔مسلم لیگ ن کے صدر، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات دراصل مفادات اور اختیارات کے لیے ہے غریب عوام کے لیے اس میں کچھ بھی نہیں تھا ۔ ان کے بچے کبھی بہن بھائی بن جاتے ہیں کبھی یہ ایک دوسرے کو گھسیٹنے کی باتیں کرتے ہیں اورپھرایک دوسرے کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں ۔پی ٹی آئی حکومت میں ایوانوں میں ملکی مفادات کے خلاف جو بھی قانون سازی ہوئی ہے ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومت سے بھرپورتعاون کیا ہے ۔تینوں جماعتوں نے آئی ایم ایف کی تابعداری کا وعدہ کیا ہوا ہے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ میں بڑا خطرناک ہوں ، ساڑھے تین سالوں میں انہوں نے اپنے متعلق یہ واحد سچی بات کی ہے ۔وہ اور ان کی پارٹی 74سالہ تاریخ میں ملک و قوم کے لیے سے زیادہ خطرنا ک ثابت ہوئے ہیں۔ میں کہتا ہوں آپ وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی خطرناک ہیں اورجب آپ اقتدار سے باہر ہو ں گئے تو آپ اس ملک میں نہیں رہیں گے بلکہ آپ اور سابق وزیراعظم مل کر لندن میں کرکٹ کھیلیں گے ۔پی ٹی آئی حکومت کا ایک ایک دن ملک وقوم پر بھاری ہے ۔اب پی ٹی آئی کے وزرا ء صدارتی نظام کے لیے مہم چلا رہے ہیں ۔پہلے بھی تین بار صدارتی نظام ملک میں ناکام ہوچکا ہے ۔اس ملک کے مسائل کا حل صدارتی نہیں اللہ کے نظام کو قائم کرنے میں ہے ۔ اگر 1973 کے آئین پر مکمل عمل درآمد ہو تو پاکستان ایک اسلامی او ر فلاحی ریاست بن سکتا ہے ۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے بانی پاکستان قائد اعظم کے سٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیاہے ۔سٹیٹ بنک کے صدرکو وائسرائے بنا دیا گیاہے ۔ہمار ے ملک کا صدر ،وزیراعظم اور قومی ادارے سٹیٹ بنک کے صدر کو کوئی حکم جاری نہیں کرسکتے ۔پاکستان میںکچھ عرصہ قبل او آئی سی کے زیراہتمام اسلامی وزرائے خارجہ کی افغانستان کے مسائل پرکانفرنس یہ فیصلہ کیا گیا کہ فوری افغان ریلیف فنڈ قائم کیا جائے لیکن تاحال سٹیٹ بنک نے اس فیصلے عمل درآمد نہیں کیا اور نہ ہی وہ اپنے آپ کو فیصلوں کا پابند سمجھتے ہیں ۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں 5ہزار پی ایچ ڈی سکارلز چوکوںو چراہوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔ سوا دو کروڑ نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں ۔نوجوانوں کو کارخانوں کی بجائے لنگر خانوں کے باہر کھڑا کردیا گیا ۔ پچاس لاکھ گھربنانے کی بجائے اب حکومت مسافر خانے بنا رہی ہے ۔70 لاکھ نوجوان منشیات کی لت میں مبتلا ہوگئے ہیں ۔زرعی ملک میں ڈی اے پی کھاد کی بوری کی قیمت 9 ہزار روپے پہنچ چکی ہے ۔ آلو، ٹماٹر ، گندم ، چاول کے بیج پر 17فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا ہے ۔ بھارت میں بجلی پر کسانوں کو سبسڈی جبکہ ہمارے ملک میں کسانوں کو 28روپے فی یونٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ ملک میں زرعی آلات پر ٹیکس ختم کی بجائے مزید ٹیکس لگا دیا گیا ہے ۔دنیا میں 8ویں نمبر پر گندم پیدا کرنے والے ملک میں آٹا 35 کی بجائے 70 روپے ،گنے کی پیدوار میں دنیا کا 7ویں بڑے ملک میں چینی 55روپے کی بجائے 100سے 120 روپے فی کلو تک فروخت ہورہی ہے ۔ جو کہ حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔
انہوں نے کہا وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ ملک کومدینہ کی اسلامی ریاست پر چلائوں گا ۔ اب اس مدینہ کی ریاست میں سودی نظام نہیں چلے گا ، لہذا سودی نظام کو ختم کرو، سٹیٹ بنک کے صدر کو واپس بھیجو،آٹا ، گھی ، چینی ، چاو ل اور دالوں کی قیمتوں میں 50فیصد کمی کی جائے ۔ اگر آپ یہ نہیں کرسکتے تو اقتدار کا منصب چھوڑ دو۔