پاراچنارواقعہ پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے،ترجمان دفتر خارجہ


اسلام آباد (صباح نیوز) دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے پارا چنار واقعہ پر ایرانی بیان سے متعلق ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاراچنار پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے، اس بیان میں پارا چنار کی مکمل صورتحال کا احاطہ موجود نہیں ، پاکستان یقین رکھتا ہے کہ اسماعیل ھنیہ  کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و اخلاقی امداد جاری رکھے گا، اسرائیل کی خطرناک جارحیت سے خطے کا امن خطرے میں ہے،اکستان لبنان پر حملے کی مذمت کرتا ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ کسی بھی انسان کا قتل ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے۔انہوں نے حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ھنیہ کی شہادت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم میں ملوث ہے ، پاکستان اسرائیل کی علاقے میں جارحیت اور لبنان پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ عالمی قوانین، اقوام متحدہ اور لبنان کی سالمیت و خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے،پاکستانی عوام لبنان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں ، اسرائیل کی خطرناک جارحیت سے خطے کا امن خطرے میں ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان غزہ کی صورتحال پر تشویش کا شکار ہے ، پاکستان حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتا ہے، ہماری دلی ہمدردی اسماعیل ھنیہ کے خاندان اورفلسطینی عوام کیساتھ ہے۔ پاکستان یقین رکھتا ہے کہ اسماعیل ھنیہ  کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ناسازی طبیعت کے باعث ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری کے لئے  ایک ٹیم کو نامزد کیا، اس ٹیم نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی قیادت میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ترجمان دفتر خارجہ نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی شہری مشرق وسطیٰ ممالک میں کام کر رہے ہیں، زیادہ تر پاکستانی قانون کا احترام کرنے والے ہیں، میزبان حکومتیں اپنے معاشروں کی ترقی میں پاکستانیوں کے کردار کو سراہتی ہیں، پاکستان نے ہمیشہ اپنے شہریوں کو کہا وہ جن ممالک میں ہیں ان کے قوانین اور روایات کا احترام کریں۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی بھی کیس وزارت خارجہ کے پاس آئے گا تو اسے متعلقہ حکومتوں سے شیئر کرے گا، فرینکفرٹ، جرمنی کے واقعہ پر جرمن حکومت سے رابطے میں ہیں، جرمن حکومت کو کہا ہے کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے پاک افغان تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان سرحد پر لوگوں کی نقل و حرکت کے لئے ون ڈاکومینٹ رجیم انتہائی ضروری ہے، ترک وزیرخارجہ کا دورہ ایک ٹرانزٹ وزٹ تھا، ترک وزیرِ خارجہ لاس جا رہے تھے تو انہوں نے پاکستان میں چند گھنٹے کا سٹاپ اوور کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان متعدد منصوبوں پر تعاون موجود ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کے دماغ پر پاکستان چھایا ہوا ہے، جو کچھ بھی ہوتا ہے اس کا الزام پاکستان پر دھر دیا جاتا ہے، بھارتی میڈیا اور بھارتی پبلک آفیشلز کو پاکستان آبسیشن ہے، وہ ہر منفی چیز اور واقعہ پر پاکستان کو موردِالزام ٹھہراتے ہیں۔ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان 5اگست 2019 کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں پر بارہا آواز اٹھاتا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ہفتے پیر کے روز جموں و کشمیر کی تاریخ کے ایک سیاہ دن کی برسی ہے، 5 اگست 2019 کو بھارت نے جمون و کشمیر کا یک طرفہ و غیر قانونی طور پر اسٹیٹس تبدیل کیا، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و اخلاقی امداد جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ تقریب میں دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پٹریشا کی نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی، فریقین نے دونوں دولت مشترکہ کے درمیان تعاون کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاا کہ سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی نے آسیان ریجنل فورم کے وزراتی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی، سیکرٹری خارجہ نے علاقائی امن سلامتی اور تعاون کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، فورم میں مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا جبکہ علاقائی یکجہتی اور امن کیلئے آسیان کے کردار کو بھی سراہا۔