اسلام آباد (صباح نیوز) وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ جس ٹولے نے 9 مئی کو ملک میں غدر مچایا تھا،پھر وہی نئے ہتھکنڈوں سے پاکستان کیخلاف وارداتیں کر رہا ہے، پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے آرمی چیف اور اہلخانہ کے خلاف باتیں کی گئیں ،مفادات کو بچانے کرنے کے لئے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے آرمی چیف اور ان کے خاندان کے خلاف باتیں کی گئیں،افواج پاکستان کیخلاف بھی باتیں کی جارہی ہیں ،اسی طرح مخصوص ٹولے نے 9 مئی کو اس ملک میں غدر مچایا تھا، پاکستان کی جڑیں ہلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، سب کو علم ہے کہ پارلیمنٹ، ٹی وی سٹیشن، وزیراعظم ہائوس کے اردگرد پر انہوں نے ہی حملہ کیا تھا، میں 2013-2014 کی بات کررہا ہوں،پوری قوم جانتی ہے کہ یہ نئے ہتھکنڈوں سے پاکستان ، پاکستان کے پرامن شہریوں اور افواج پاکستان کے خلاف نئی وارداتیں کررہے ہیں، اس طرح کے دلخراش مناظر پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے، لہذا میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اس لمحے کا پوری طرح احساس کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مفادات کو بچانے کرنے کے لیے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، خطے میں امن ہوگا تو ترقی اور خوشحالی آئے گی۔شہباز شریف نے کہا کہ جرمنی اور دیگر جگہوں پر سفارتخانوں پر حملے افسوسناک ہیں، یہ افسوسناک واقعات ہیں، سفارتخانوں کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے، وزارت داخلہ کی کاوشوں سے ویزا رجیم میں مثبت تبدیلی لائے ہیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ جن ممالک سے ویزا فیس نہیں لی جاتی ان کی تعداد 126 ہوچکی ہے، ویزا پالیسی میں نرمی سے پاکستان باہر سے آنے والوں کے لیے پرکشش ملک بن گیا ہے۔ ا نہوںنے کہا کہ باہر سے آنے والوں کے لیے 24 گھنٹے کے اندر سہولت فراہم کی جائے گی، 126 ممالک سے آنے والے سیاحوں اور تاجروں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی، ملک میں بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، ویزا پالیسی سے متعلق کابینہ منظوری دے گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، 40 ہزار فلسطینی بہن بھائی اور بزرگ شہید کئے جا چکے ہیں، فلسطین میں ڈھائے جانے والے مظالم کی کہیں مثال نہیں ملتی۔شہباز شریف نے کہا کہ عالمی اداروں نے اسرائیلی بربریت کے خلاف قراردادیں منظور کی ہیں، عالمی عدالت نے بھی فلسطین میں ہونے والے مظالم کو بدترین کہا ہے، اسرائیلی حکومت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کا کوئی اثر نہیں ہوا، رکن ممالک نے ایس سی او کے پلیٹ فارم سے اس مسئلے کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ آستانہ میں ایس سی او کانفرنس میں اسرائیلی جارحیت کے معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھایا، دیگر رکن ملکوں نے بھی ایس سی او پلیٹ فارم سے اس مسئلے کا ذکر کیا، بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے، معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جانا ناقابل قبول ہے۔