کراچی (صباح نیوز )بلدیہ ٹاؤن میں پانی کے شدید بحران، غیر منصفانہ تقسیم ، گیس و بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ، اووربلنگ، بجلی کے بھاری بلوں اور ان میں ظالمانہ سلیب سسٹم و ٹیکسز کے خلاف منگل کو جماعت اسلامی ضلع کیماڑی کے تحت بلدیہ ٹاؤن ودیگر علاقوں کے مکینوں، مرد وخواتین،منتخب بلدیاتی نمائندوں، سماجی وسیاسی شخصیات ،بزرگوں، بچوں اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں حب ریورروڈ ٹاؤن میونسپل آفس بلدیہ ٹاؤن پر زبردست عوامی دھرنا دیا جو رات گئے تک جاری رہا، مظاہرین نے سندھ حکومت وقبضہ میئر،کے الیکٹرک، واٹر بورڈ اور نیپرا کے خلاف زبردست غم و غصے کا اظہار کیا اور پرجوش نعرے لگائے۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اُٹھائے ہوئے تھے جن پر ”بلدیہ کو بجلی دو،بلدیہ کو پانی دو،بھاری بل بجلی غائب نامنظور نامنظور،کے الیکٹرک کی غنڈہ گردی ختم کرو، کے الیکٹرک کی حکومتی سر پرستی بند کرو،لوڈشیڈنگ ختم کرو، کراچی کو سستی بجلی دو، K-4منصوبہ مکمل کرو،،ٹینکر مافیا کو لگام دو، ٹیکس لیتے ہو پانی تو دو،کہانی نہیں پانی دو، ٹینکروں میں نہیں نلکوں میں پانی دو، قبضہ مئیر پانی دو ورنہ کرسی چھوڑ دو، واٹر بورڈ کے راشی افسران کو برطرف کرو، فارم 47کی حکومت نامنظورو دیگر نعرے اور مطالبات درج تھے۔
دھرنے میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے خصوصی شرکت کی اور شرکاء سے خطاب کیا۔ دھرنے کی قیادت امیر جماعت اسلامی ضلع کیماڑی فضل احد نے کی جب کہ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر و کے ایم سی کے اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ ،صدرپبلک ایڈضلع کیماڑی سید خلیق الرحمن،نائب صدر ضلع کیماڑی ارشد قریشی ایڈووکیٹ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔منعم ظفر خان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی طرح بلدیہ ٹاؤن کی تباہی و بربادی کی ذمہ دارپیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ہیں،یہاں سے جیتنے والے ایم این ایز اور ایم پی ایز نے بھی پانی کی قلت سمیت عوام کے دیگر مسائل حل نہیں کیے اور نہ ہی نوجوانوں کے روزگار کے لیے کچھ کیا۔ جبکہ جماعت اسلامی نے تو” بنو قابل” کے تحت کراچی کے ہزاروں بچوں و بچیوں کو مفت آئی ٹی کورسز کرائے اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن کے مکین پانی کی قلت ،غیر منصفانہ تقسیم ،بجلی و گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید اذیت کا شکار ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بلدیہ ٹاؤن کے مکینوں کو بجلی وپانی سمیت بنیادی ضروریات اور سہولیات فراہم کی جائیں ۔منعم ظفر خان نے کہا کہ حکمرانوں کو بھاگنے نہیں دیں گے، حکومت کو عوام کے مسائل حل کرنا ہوں گے، جماعت اسلامی پوری عوامی قوت کے ساتھ میدان میں موجود ہے، اس شہر اور شہریوں پر بہت ظلم ہوچکا،جماعت اسلامی عوامی کی حقیقی ترجمانی کا حق ادا کرے گی۔ حب ریور روڈ TMCبلدیہ ٹاؤن کا دھرنا آخری دھرنا نہیں حکمرانوں کی بے حسی کا سلسلہ جاری رہا تو احتجاج کا دائرہ شہر بھر میں وسیع کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ظالمانہ بجٹ اور اس میں بھاری ٹیکسز، بجلی نرخوں میں مسلسل اضافے اور ظالمانہ سیلب سسٹم کے خلاف جماعت اسلامی نے ملکی سطح پر تحریک کا آغاز کردیا ہے، 26جولائی سے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں اسلام آباد میں ڈی چوک پر دھرنے کا آغاز ہو رہا ہے، جوظالم حکمرانوں، امریکی اور عالمی سامراج کے ایجنٹوں سے نجات کا ذریعہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے شہریوں کو ڈاکوؤں اور رہزنوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے، جاگیر دار اور وڈیرے ملک پر مسلط ہیں، سندھ میں 16سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے مجال ہے جو اس نے ان 16 برسوں میں عوام کا کوئی ایک مسئلہ بھی حل کیا ہو۔سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے ٹاؤن چیئرمین کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔جابجا گٹر اُبل رہے، گلیاں خستہ ہیں، سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹس نہ ہونے کے برابر ہے۔
بلدیاتی مسائل نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔اہل بلدیہ ٹاؤن کئی برس سے پانی سے محروم ہیں، حب ڈیم میں پانی موجود ہے لیکن لائنوں کے بجائے ٹینکروں کے ذریعے فراہمی سوالیہ نشان ہے۔ بلدیہ ٹاؤن کے مکین شدید گرمی میں مہنگے داموں ٹینکر خریدنے پر مجبور ہیں۔بدترین مہنگائی میں رہی سہی کسر بجلی کے بھاری بلوں نے پوری کردی ہے،سلیب سسٹم نے غریب کا جینا محال کردیا ہے۔ 12/ 12گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے اس کے باوجود بل ہزاروں روپے کے آتے ہیں، غریب جائے تو کدھرجائے۔ مہنگاپانی اور مہنگی بجلی عوام پر لاد دی گئی ہے،اس صورتحال میں کس طرح خاموش رہا جاسکتا ہے، ہم عوام کی آواز بنیں گے۔ جماعت اسلامی ہی عوامی مسائل کا درد رکھتی ہے اور اسے حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ عوامی حقوق کا معاملہ وقتی نہیں، نظام اور قیادت کی تبدیلی تک چین سے نہیں بیٹھ سکتے۔بلدیہ ٹائون کے عوام کے پانی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے سٹی کونسل میں آواز اُٹھائیں گے ۔فضل احد نے حکمرانوں کو متنبہ کیا کہ مسائل حل اور مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع اور فارم 47کی پیداوار حکمرانوں کا گھیراؤ کریں گے۔فضل احدنے دھرنے میں شرکت پربلدیہ ٹاؤن کے عوام بالخصوص خواتین وبچوں کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلدیہ اورماڑی پور ٹاؤن عوامی مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگیا۔ بلدیہ کے عوام کی برداشت اب جواب دے چکی ہے، پانی کا بحران انتہائی سنگین، رہی سہی کسر لوڈشیڈنگ اور بجلی بلوں نے پوری کردی ہے۔ عوام کو ایک حد تک کنٹرول کرسکتے ہیں،صبرکاپیمانہ ہاتھ سے چھوٹ گیا تو امن وامان کی تمام ترذمے داری پیپلزپارٹی، بلدیاتی حکام اور سندھ حکومت پر ہوگی۔ مسائل حل نہ ہوئے تو بلدیہ اورکیماڑی کی ہرسڑک پر دھرنا دے سکتے ہیں، جس کی تمام ترذمے دارانتظامیہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال دور میں اردو چوک سے بلدیہ کو پانی کی فراہمی کی مین لائن منقطع کردی گئی۔اس لائن کو بحال کیاجائے،لائنوں میں فل پریشر،لیکیج بند، ہائیڈرنٹ کاخاتمہ اور نلوں میں پانی فراہم کیا جائے۔ واٹربورڈ حکام فراہمی آب کا منصفانہ نظام بنائیں تاکہ یہاں کے عوام کو پانی مل سکے۔ بجلی بلوں پرسیلب سسٹم نے عوام کی زندگی تنگ کردی ہے، بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث گھروں میں فاقوں کی نوبت پہنچ گئی ہے۔عوام بجلی نہ ہونے کا بھی بل ادا کرنے پرمجبورکردیے گئے ہیں ۔