اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بنوں امن مارچ واقعے میں پی ٹی آئی ملوث ہے۔
اخباری کانفرنس سے خطاب میں عطا تارڑ نے کہا کہا کہ جرمنی میں پاکستانی قونصل خانے پر حملے میں ویڈیوز کی مدد سے کسی پاکستانی شہری کے ملوث ہونے کی شناخت کی جارہی ہے، اگر کوئی ملوث ہوا توان کا شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیا جائے گا، ان کیخلاف سخت ترین کارروائی ہوگی، اس میں سیاسی عناصر ملوث ہوئے تو عمران خان انہیں نہیں بچا سکیں گے۔میں نے چیئرمین نادرا سے درخواست کی ہے کہ وہ ویڈیو میں نظر آنے والے شہریوں کی شناخت کریں کہ ان لوگوں میں پاکستانی شہری بھی شامل تھے یا نہی، کیا وہ تمام لوگ ایک ملک کے شہری تھے، اس پرچم کی بے حرمتی کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے، ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما ہمیشہ لاشوں کی تلاش میں رہتے ہیں، ان کی کوشش یہ تھی بنوں واقعہ کا الزام پاک فوج پر لگایا جائے کہ شہریوں پر فائرنگ ہوگئی، کل عمران خان نے بیان دیاکہ شہریوں پر براہ راست فائرنگ ہوگئی۔عطاتارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی ملکی معیشت کو تباہ کرنا چاہتی ہے، ملک میں ایک سیاسی جماعت کو تحریک انتشار کہتیہیں، یہ ہمیشہ لاشوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم اتنے طالبان کو واپس لا کر بسا رہے ہیں ، آپ کو ہمیشہ طالبان خان کہا جا تا تھا اور آپ طالبان کے ہمدرد تھے، آپ کے اندر تشدد کی سیاست رچی بسی ہے، یہ جو تحریک طالبان پاکستان تحریک انصاف ہے، یہ آج بھی اس کوشش میں ہے کہ کہیں سے سیاست کے لیے لاشیں مل جائیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ بنوں میں تاجروں کا ایک امن مارچ تھا، اس میں چند سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوئے، تحریک انتشار کے لوگ بھی شامل ہوئے، انہوں نے جہاں دہشت گردی کا واقعہ ہوا، وہاں جا کر فائرنگ کردی، جو ایک شخص کی موت ہوئی، باقی 22 لوگ بھگدڑ مچنے سے زخمی ہوئی، وہ دہشت گردی کی جگہ سے ایک کلو میٹر کے فیصلے پر ہوئی، وہ بھی ان کے لوگ مسلح جھتوں کی شکل میں اندر شامل تھے، وہ فائرنگ کرتے ہیں، افرا تفری پھیلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں دہشت گردی ہوئی، وہاں جا کر فائرنگ کرنے کا کیا جواز ہے، وہاں مسلح ہو کر آنے کا کیا جواز ہے، یہ لاشوں کی تلاش 2014 سے جاری ہے، میں لاشیں اٹھا کر کہوں کہ میرے اتنے لوگ مرگئے تھے، مئی کو بھی یہ کوشش، اب دوبارہ جیل میں بیٹھ کر یہ کوشش، مقدمات کا قانونی مقابلہ کرنے کے بجائیا ب بھی لاشوں کی تلاش میں ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2014میں دھرنے کے دوران پی ٹی وی پر حملے اورتوڑپھوڑ کے بعد مبارکبادیں دی گئیں، کسی جلسے میں لوگ بیہوش ہوئے تو بانی پی ٹی آئی خوش ہوئے، یہ لوگ شہدا کی قربانیوں کا بھی پاس نہیں رکھتے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو بھی ان کا بیانیہ عوام کو فوج سے لڑانے کا تھا، لاشیں گرجائیں، ملک میں انتشار پھیل جائے، جب آپ کا ہدف یہ ہو تو پھر آپ کو سیاسی جماعت کہلوانے کا حق نہیں ہے، آپ ایک دہشت گرد جماعت ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی انکوائری مسترد کرتے ہیں، ان کے لوگ اس میں ملوث ہیں، آپ کیسے تحقیقات کرا سکتے ہو۔عطا تارڑ نے کہا کہ آج عالمی جریدے میں ایک مضمون آیا کہ عمران خان کو سزائے موت کے قیدیوں کی چکی میں رکھا گیا ہے، جہاں دہشت گردوں کو رکھتے ہیں، بڑے برے حالات ہیں جب کہ اپنے دور حکومت میں وہ لوگوں سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے تھے، میں حلفیہ کہتا ہوں کہ حکومت نے عمران خان کو جیل میں اذیت پہنچانے کے لیے کوئی ہدایت نہیں دی۔