پاکستان نے کشمیر کے معاملے پر کمزوری دکھائی تو کشمیری پاکستان چھوڑ دیں گے، غلام محمد صفی

لاہور (صباح نیوز)کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر و پاکستان کے کنوینئر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے کشمیر کے معاملے پر کمزوری دکھائی تو کشمیری پاکستان چھوڑ دیں گے، جب تک ہم پاکستان میں موجود ہیں کسی طور کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دیں گے،جب تک جموں وکشمیر کا تنازعہ کشمیری عوام کی رائے اور اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہوگا پاکستان معاشی عدم استحکام کا شکار ہے گا۔پاک بھارت مذاکرات پر کشمیری اعتراض نہیں کرتے لیکن کشمیر یوں کے مستقبل سے متعلق جب تک مذاکرات میں کشمیری شامل نہ ہوں گے تسلیم نہیں کریں گے۔پاکستان کو کشمیر کی جدوجہد کی سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت سے کچھ آگے بڑھ کر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، 19 جولائی کو مسجد شہدا سے گورنر ہائوس تک مقبوضہ کشمیر ریلی نکالیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے دیگر رہنما  پرویز شاہ،زاہد شفیع،شیخ یعقوب،زاہد اشرف اور محمد شفیع ڈار بھی موجود تھے۔غلام محمد صفی نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات پر کشمیری اعتراض نہیں کرتے لیکن جب تک مذاکرات میں کشمیری نہ ہوں گے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور اسے تسلیم بھی نہیں کریں گے، ان کاکہناتھاکہ پانچ اگست 2019 کو پاکستان وہ سب کچھ کر سکتا تھا جو اس نے نہیں کیا، پی ٹی آئی دور میں بھارت نے شملہ معاہدہ کی خلاف ورزی کی  تو پاکستان بھی معاہدے کی خلاف ورزی کر سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس پہلے دن سے کہتی آئی کہ اگر خدانخواستہ پاکستان نے کسی وقت کشمیر کے معاملے پر کمزوری دکھائی جس کا نتیجہ یہ ہو کہ پاک بھارت ایک سطح پر آ جائیں تو ہم پاکستان میں رہ کر اگر کچھ نہ کر سکے تو پاکستان چھوڑ دیںگے جب تک ہم پاکستان میں موجود ہیں کسی طورپر کشمیر کی سودے بازی نہیں کرنے دیں گے،پانچ اگست کو پاکستان کو وہ سب کچھ کر سکتا تھا جو اس نے نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ سفارت کاری کے ساتھ وہ مورچے بھی گرم کریں گے جس سے بھارتی فوج کا لوہا بھی پگھل جائے گا۔ غلام محمد صفی نے کہا کہ پاکستان آلو اور پیاز پر چاہے مذاکرات کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن مسلہ کشمیر پر مذاکرات میں جب تک کشمیر شامل نہ ہوں کوئی بات تسلیم نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ  پاکستان کامعاشی استحکام کشمیر کی آزادی سے مشروط ہے پاکستان دنیا کو مطمئن کرے کہ بھارت کا کشمیر پر غاصبانہ قبضہ ہے۔انہوں نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے اپیل کی کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 19 جولائی کو مسجد شہدا سے گورنر ہائوس تک مقبوضہ کشمیر ریلی میں اپنے کارکنوں سمیت شریک ہوں