لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آواز اُٹھاؤں گا۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستا ن وایم پی اے گوادر مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قانونی پرامن جدوجہد کرنے والے مائوں بہنوں اور مظلوموں پر تشدد ،پولیس گردی طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان اور وزیر داخلہ سے گفتگوکرتے ہوئے لاپتہ افرادکی بازیابی میں انسانی بنیادوں پر اخلاص سے کردار اد اکرنے زور دیتے ہوئے کہاکہ لاپتہ افرادبلوچستان کا حقیقی انسانی مسئلہ ہے جگر گوشے لاپتہ ہوئے ہیں اس وجہ سے لواحقین گھر نہیں بیٹھ سکتے عدالت قانون لاپتہ افرادکی لواحقین کو پرامن جمہوری احتجاج کا حق دیتا ہے حکومت واداروں کوبھی طاقت وتشدداورپولیس گردی کے بجائے کمیٹی بناکر پرامن جمہوری طریقے سے گفتگو مذاکرات کی راہ اپناکر لاپتہ افرادکی بازیابی یقینی بناکر،احتجاج کرنے والوں کی گرفتاری ترک کرکے مذاکرات بات چیت کرکے گرفتارہونے والوں کو باعزت طریقے ،مقدمات ختم کرکے لاپتہ افرادکو منظر عام پر لایاجائے ۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ ووزیرداخلہ سے گفتگوکے علاوہ لاپتہ افراد کے لواحقین سے بات چیت کر تے ہوئے کہاکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آوازاُٹھائونگا حکمرانوں مقتدر قوتوں عدلیہ کو انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے لاپتہ افراد کے لواحقین کی مشکلات کرب و[ریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے عملی مخلصانہ اقدامات اُٹھانے چاہیے یہ کیسا معاشرہ ہے کہ زندہ سلامت مظلوم بے قصورلوگ لاپتہ ہو رہے ہیں اگر تویہ مجرم ہیں تو عدالت کے حوالے کیے جائیں ۔بلوچستان میں لاپتہ افراد کامسئلہ سب سے بڑامسئلہ ہے لاپتہ افراد کیلئے احتجاج کرنے والی مائیں بہنیں گھر بار چھوڑ کر اس سخت گرمی میں پرامن احتجاج کرتے ہیں مقتدر قوتیں یہ قانونی حق بھی ان سے چھین لیتے ہیں جو سراسر زیادتی اور ظلم ہے لاپتہ افرادکی بازیابی کیلئے پھر لواحقین کونساراستہ اختیار کریں مقتدرقوتیں انہیں تشدد ردعمل پر مجبور یاپہاڑوں کی طرف دھکیل رہے ہیں جو زیادہ ناانصافی ہے ہم مظلوموں کوحالات کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے ۔

آپریشن گرفتاری طاقت کا استعمال پولیس گردی مقدمات مسائل میں کمی کے بجائے مذید مسائل وپریشانی اورنفرت میں اضافہ کر رہے ہیں جو ملک وقوم کیلئے نقصان دہ ہیں نفرت تعصب لاقانونیت میں اضافے کیلئے طاقت کا استعمال کرکے عدم استحکام اورمسائل ،احساس محرومی پیدا کی جارہی ہے جب بھی عوام کے خلاف طاقت کا استعمال کیا گیا تو بدامنی نفرت تعصب اورمسائل میں اضافہ ہوا بلوچستان کو انہی آپریشنز،پولیس گردی طاقت کے بے رحمانہ استعمال نے معاشی طور پر تباہ کرکے عدم استحکام کا شکار بنا دیا ہے۔وفاق کے مظالم زیادتیوں حقوق سے محرومی طاقت کے استعمال تجارت پرپابندی اور پولیس گردی کے خلاف ملکر جدوجہد کی ضرورت ہے ۔ لاپتہ افراد مقتدرقوتوں کی زیادتیوں چیک پوسٹوں بارڈروساحل پر سیکورٹی فورسزکی جانب سے بھتہ خوری ،بلوچستان کے عوام کو اپنے وسائل پر اختیار نہ دینا سنجیدہ مسائل ہیں #