مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں اشرافیہ کے لیے مراعات عوام کے لیے بھاری ٹیکس


اسلام آباد(صباح نیوز)مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے اشرافیہ کو تو مراعات سے نواز دیا گیا جبکہ عوام اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز کی بھرمار کردی گئی ہے، لیکن حکمرانوں کے شاہانہ اخراجات میں کوئی کمی نہیں آئی۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق  ایوان صدر   کے  گارڈن  میں 85 مالی کام کرتے ہیں جس کیلئے بجٹ میں 6کروڑ روپے رکھا گیا ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس کا گارڈن جس میں 60 مالی کام کرتے ہیں  کیلئے بجٹ میں 3.6 کروڑ روپے رکھا گیا ہے۔ ایوان صدر  کے گارڈن کے لیے   بجٹ میں 6کروڑ روپے رکھنے پر  صحافی اویس یوسف زئی نے ایکس پر حیرت کا  اظہار کیا ہے ۔ یاد رہے گزشتہ دنوں وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ جیسے ہی آمدنی کے ذرائع پیدا ہوں گے تو عوام ، تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کیا جائے گا ، قابل ذکر ہے کہ  ملک کے تمام ہی اہم آئینی اداروں کے بجٹ میں  بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ان میں ایوانِ صدر، وزیرِ اعظم ہاؤس، الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ، قومی اسمبلی، سینیٹ، کابینہ، کابینہ ڈویژن، نیشنل اکانٹیبیلیٹی بیورو (نیب) اور دیگر آئینی ادارے شامل ہیں۔یہی نہیں بلکہ دیگر اہم اداروں جیسا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، وزیرِ اعظم انسپیکشن کمیشن، فیڈرل پبلک سروس کمیشن، سول سروسز اکیڈمی، نیشنل سیکیورٹی ڈویژن، وزارتِ داخلہ، نیشنل کاونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا)، پاکستان پوسٹ آفس اور وفاقی حکومت کے دیگر اداروں کے بھی بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔