جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی برطانوی لیبر پارٹی کی انتخابی مہم میں شرکت

مانچسٹر(صباح نیوز)جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداروں نے مانچسٹر کے نواحی علاقے آلٹرنچم سے پارلیمانی امیدوار کونر رینڈ کی جانب سے منعقد کی گئی الیکشن مہم ریلی میں شیڈو لیڈر ہاس آف کامنزلوسی پاول اور انٹرنیشل ڈیویلپمنٹ کی سیکرٹری و سیکرٹری آف سٹیٹ لیزا  نینڈی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سابق لارڈ میئر مانچسٹر کونسلر نہیم الحسن، محوش جاوید، بیرسٹر شہزادہ، نوید دین، زارا دین، جاوید خواجہ، تحریکی عہدیداروں نے اس موقع پر موجود لیبر پارٹی کے سابق ممبران برطانوی پارلیمنٹ افضل خان، جیف سمتھ، لیبر پارٹی مانچسٹر کے کونسلروں، کمیونٹی لیڈروں اور مختلف عہدیداروں سے بھی ملاقات کی اور انہیں کشمیریوں کی طرف سے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔

اس موقع پر کونر رینڈپارلیمانی امیدوار برائے آلٹرنچم اینڈ سیل ٹریفرڈنے دونوں لیڈروں کو راجہ نجابت حسین اور ان کی ٹیم کی جانب سے کئے گئے تعاون کے حوالہ سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقہ میں بسنے والے پاکستانیوں اور کشمیریوں نے پہلی مرتبہ لیبر پارٹی کے امیدوار کے حق میں مہم چلائی ہوئی ہے اور میں کامیاب ہو کر کشمیری عوام کے حق خود ارادیت اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں برطانوی پارلیمنٹ کے اندر اور لیبر پارٹی کے اندر بھی آواز بلند کروں گا۔ تحریک کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ستارہ پاکستان، تحریک کی برطانیہ کی چیئر پرسن کونسلر نائلہ ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین اور لیبر پارٹی کے مانچسٹر کے کونسلروں اور علاقائی نمائندوں نے جہاں راجہ نجابت حسین اور ان کی ٹیم کی لیبر پارٹی کے لئے پورے برطانیہ میں کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی کشمیر کے حوالہ سے راجہ نجابت حسین اور ان کی ٹیم کے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیں اور جب پارٹی کے تمام پارلیمانی امیدوار ممبر برطانوی پارلیمنٹ منتخب ہوجائیں گے تو لیبر پارٹی کے منتخب نمائندے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے برطانوی پارلیمنٹ میں مکمل حمایت حاصل کریں گے اور اس سلسلہ میں نارتھ آف انگلینڈ سے لیبر پارٹی کی لیڈر انجیلا رائنر، لوسی پاوول جوناتھن رینلڈ، لیزا نینڈی اور لیبر فرینڈز آف کشمیر کے چیئر مین اینڈریو گوئن اور ڈیبی ابراھمز جیسے کشمیر دوست نمائندے موجود ہیں جب کہ پاکستانی نژاد افضل خان اور بیرسٹر یاسمین قریشی بھی ہر وقت کشمیریوں کے حقوق کے لئے ماضی میں بھی آواز بلند کرتے رہے ہیں اور مستقبل میں بھی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

اسی سلسلہ میں تحریک حق خود ارادیت کے چیئرمین یوتھ زیشان عارف نے برمنگھم میں شیڈو جسٹس سیکرٹری شبانہ محمود اور کووینٹری کی کشمیری نژاد ممبر آف پارلیمنٹ زارہ سلطانہ سے ملاقات کر کے ان کے حلقوں میں جہاں ان کی الیکشن مہم میں حصہ لیا وہیں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ ان علاقوں سے شبانہ محمود، زارہ سلطانہ، خالد محمود، طاہر علی لیئم وائرن، جیس فلپس اور ان جیسے کشمیر دوست اراکین پارلیمنٹ کو جو پہلے بھی ہماری سپورٹ کرتے رہے ہیں ان کی بھرپور حمایت کر کے انہیں الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیاب کریں اور انہیں ووٹوں کی اکثریت سے ممبر برطانوی پارلیمنٹ منتخب کروائیں تا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز پارلیمنٹر ی گروپ برائے کشمیر ایک بھرپور قوت کے ساتھ ابھر کر سامنے آئے اور تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے میں اپنا موثر کردار ادا کر سکے۔ اسی سلسلہ میں یوتھ کے چیئرین ذیشان عارف نے لوٹن کی دونوں سابق ممبران برطانوی پارلیمنٹ ریچل ہوپکنزاور سارہ اوون سے ملاقات کر کے نہ صرف تحریک کی طرف سے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا بلکہ انہیں یہ بتایا کہ راجہ نجابت حسین، کونسلر یاسمین ڈار، کونسلر نائلہ شریف اور دیگر تحریکی عہدیداران لوٹن بھی آئیں گے اور اپنی کشمیری و پاکستانی کمیونٹی سے اپیل کریں گے کہ آنے والی حکومت کے جو امیدواران اس وقت الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جس بھی شہر میں کشمیری و پاکستانی موجود ہیں وہ لیبر پارٹی کے ان امیدواروں کو ضرور کامیاب کریں جنہوں نے کشمیر کے حوالہ سے ہماری حمایت جاری رکھی ہوئی ہے اور اسی طرح سکاٹش نیشنل پارٹی کے،

کنزرویٹو پارٹی کے اور لبرل ڈیمو کریٹ پارٹی کے ان تمام اراکین کو بھی الیکشن مہم میں بھرپور انداز میں کامیابی دلوائیں جنہوں نے ماضی میں مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے ہمارے ساتھ تعاون کیا ہے اور وہ سب مستقبل میں بھی ہمارے لئے معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین ستارہ پاکستان نے اس موقع پر کہا کہ ہماری تحریک کسی ایک مخصوص جماعت، کسی مخصوصی لابی یا کسی شخصیت کو سپورٹ نہیں کر رہی بلکہ ہم ریاست جموں وکشمیر کی آزادی کی اس تحریک کے ہمارے جو معاونین ہیں ہمارے جو دوست ہیں جو کشمیر دوست اراکین ہیں جو انسانی حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والے دوست ہیں ہم صرف ان سب کی سپورٹ کر رہے ہیں اور ہم ان کی سپورٹ کر کے انہیں برطانوی پارلیمنٹ کا ممبر منتخب کروانا چاہتے ہیں تا کہ وہ ایک مرتبہ پھر ممبر برطانوی پارلیمنٹ منتخب ہو کر مسئلہ کشمیر کوپوری دنیا میں اجاگر کرنے کے سلسلہ میں ہمارے ساتھ تعاون کر سکیں اور اسی سلسلہ میں یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ کشمیری او رپاکستانی کمیونٹی ووٹوں کو ضائع کرنے کی بجائے ایسے لوگوں کو ووٹ دیں جو ہمارے لئے حکومت کے اندر اپنی بڑی پارٹیوں کے اندر، برطانیہ چونکہ ایک ایسا ملک ہے جہاں پارٹی نظام کے تحت کام کیا جاتا ہے اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے لئے یہ بہترین موقع ہے کہ ہم اس الیکشن میں اپنا بھرپور عملی کردار ادا کریں اور کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے ووٹوں کی قدر و منزلت میں مذید اضافہ کا سبب بنیں اور آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے جہاں مقامی مسائل کے حوالہ سے لیبر پارٹی ایک واضع پلان رکھتی ہے اور اسی طرح دیگر پارٹیوں کے جو لوگ ہمارے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیں ان کے لئے بھی ہم کمیونٹی سے ان کی سپورٹ کی اپیل کریں گے تا کہ وہ ایک مرتبہ پھر ممبر برطانوی پارلیمنٹ منتخب ہو کر اپنی اپنی پارٹیوں کے اندر کشمیریوں کے لئے آواز بلند کر سکیں اور وہ پارٹیاں بھی کشمیر کے بارے میں جامع اور واضع پالیسی اختیار کر سکیں اپنی پالیسیوں میں تبدیلی لا سکیں۔ یہی ہمارا مشن ہے اور اسی مشن کی تکمیل کے لئے تحریکی عہدیداران ملک بھر میں برطانیہ کے ہر شہر میں جارہے ہیں، ہر حلقے میں جا رہے ہیں ان کی پوری کوشش ہے کہ اگلے چار دنوں میں بھی کشمیر کے حوالہ سے پارلیمانی امیدواروں تک حلقوں کے عہدیداروں تک اور لیبر پارٹی، کنزرویٹو پارٹی، سکاٹش نیشنل پارٹی اور لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی لیڈرشپ تک کشمیریوں کی آواز پہنچائی جا سکے۔