مظفرآباد (صباح نیوز)آزاد جموں و کشمیرکے سرکاری شعبے میں قائم جامعات شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں جس سے معیاری تدریس و تحقیق اورہزاروں طلباء کے مستقبل کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق تمام چھ جامعات کے وائس چانسلرز نے صدرریاست جو ان جامعات کے چانسلر بھی ہیں کو درپیش مخدوش صورتحال سے آگاہ کردیا ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے چانسلر/صدرریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے حکومت کو تحریک کی ہے کہ وہ ریاستی جامعات کا وجودبرقراررکھنے اور ممکنہ بحران کو روکنے کے لیے بجٹ میں سالانہ گرانٹ مختص کرے۔
وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں صدر ریاست نے جامعات کو درپیش نازک صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اعلیٰ تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر ان جامعات کو فوری طور پر ریاستی حکومت کا مالی تعاون نہ ملا تو تقریباً 3500 فیکلٹی اور نان فیکلٹی اسٹاف کی ممکنہ بے روزگاری کے ساتھ ساتھ تقریباً 30ہزار سے زائد طلباء و طالبات پر اس کے منفی اثرات مرتب ہونگے۔صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی جامعات نے اپنے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کو بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے کے لیے توسیع دی ہے جو کہ نوجوانوں کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ تاہم، مالی مشکلات اس اہم مشن کو جاری رکھنے کی صلاحیت میں بڑی رکاوٹ ہیں۔