اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین کشمیرکونسل یورپ علی رضا سید نے کہاہے کہ دنیا میں امن کے فروغ کے لیے یورپی یوینن کا کردار بہت اہم ہے اور اسی لئے ستائیس یورپی ملکوں کی یہ بااثر اور طاقتور تنظیم مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کے لیے اپنا موثر کردار ادا کرسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں اپنے اعزاز میں استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب کے میزبان سینئر صحافی اور دانشور محسن رضا خان تھے جبکہ نظامت کے فرائض وائس آف امریکہ کے صحافی علی فرقان نے انجام دیئے۔اس موقع پر جو دانشور، صحافی اور اینکر پرسنز شریک ہوئے ان میں پاکستان فیڈرال یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ، پروفیسر محمد سعید، پروفیسر طاہرنعیم ملک، دی نیوز انٹرنیشنل کے ایڈیٹر عامرغوری، صباح نیوز کے ایڈیٹر ان چیف شکیل ترابی، نوائے وقت کے ایڈیٹر عزیزعلوی، نیوز ٹوڈے کے ایڈیٹر عرفان غوری، جموں و کشمیر کے ایڈیٹر ان چیف عامر محبوب، بلوم پاکستان کے منیجنگ ایڈیٹر شاہد میتلا، جی ٹی وی کے ڈائریکٹر نیوز قیوم بخاری، ڈائریکٹر نارتھ آج نیوز محمد عادل، ہم نیوز کے اینکر ثمرعباس، پی ٹی وی کی اینکر مہوش قریشی، جی ٹی وی کے اینکر امیر عباس، سونو ٹی وی کے اینکر اطہر کاظمی، معروف اینکر عاصمہ اقبال، جی ٹی وی کے اینکر پروفیسر متین حیدر، فخر یوسف زئی، جی ٹی وی کے خواجہ متین، روز ٹی وی کی آرزو کاظمی، پی ٹی وی کے اینکر یاسر رحمان، نیشنل پریس کلب کی جائنٹ سیکرٹری سحرش قریشی، سید ضیغم شاہ کاظمی اور راجہ فیصل قابل ذکر ہیں۔
کشمیرکونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے تقریب کے شرکا کو بتایا کہ ہم نے یورپی پارلیمنٹ کی حالیہ انتخابی مہم کے دوران مسئلہ کشمیر بالخصوص مظلوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کو اجاگر کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے۔ ہم نے مختلف یورپی ملکوں کی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں، اہم یورپی شخصیات اور خاص طور پر انتخابات میں حصہ لینے والے متحرک امیدواروں سے ملاقاتیں کرکے انہیں مسئلہ کشمیر کے پس منظر اور مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یورپی پارلیمنٹ میں نئے منتخب ہونے والے اراکین میں سے اکثریت نئے چہروں پر مشتمل ہے اور ان کے ساتھ ساتھ کئی پرانے سیاستدان بھی پارلیمنٹ میں ہیں۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ ہم نے مختلف یورپی حلقوں اور سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کو بتایاکہ مسئلہ کشمیرعالمی سطح پرایک تسلیم شدہ مسئلہ ہے جو گذشتہ ساڑھے سات عشروں سے حل طلب ہے۔ نیز مقبوضہ کشمیر کے صورتحال انتہائی گھمبیر ہے اور بھارت نے وہاں آٹھ لاکھ فوج تعینات کی ہوئی ہے جو کالے قوانین کو استعمال کرکے لوگوں پر ظلم و ستم کررہی ہے۔
علی رضا سید نے بتایاکہ ان کی کوشش ہے کہ نئے اراکین یورپی پارلیمنٹ مسئلہ کشمیر سے زیادہ سے زیادہ آگاہ ہوسکیں تاکہ وہ مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرسکیں اور اس سلسلے میں بھارت پر عالمی برادری کا دبا وبڑھے۔انہوں نے کہاکہ ہم بھارت کے عوام کے خلاف نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے متعلق بھارتی پالیسیوں اور منفی رویے اور خاص طور پر جموں و کشمیر کے بڑے حصے پر بھارتی قبضے کے خلاف ہیں۔ بھارت نے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا جو ابھی تک پورا نہیں کیا گیا۔ بھارت نہ صرف طویل عرصے سے جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر ناجائز قابض ہے بلکہ اپنے اس غیرقانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے وہ کشمیری عوام پر ظلم و ستم ڈھا رہا ہے۔علی رضا سید نے کہاکہ بھارت طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک کو دبا نہیں سکتا۔ کشمیریوں کی تحریک ضرور کامیاب ہوگی اور ایک دن کشمیریوں کو ضرور آزادی نصیب ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ یورپ میں کشمیر پر آگاہی کے لیے گذشتہ کئی سالوں سے کشمیرکونسل یورپ نے ایک ملین دستخطی مہم شروع کر رکھی ہے جسکے اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے میڈیا اور سوشل میڈیا سے وابستہ افراد کا شکریہ ادا کیا جومسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔انہوں نے تقریب کے میزبان اور تقریب میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جو اپنی گونا گون مصروفیات سے وقت نکال کر تقریب میں شریک ہوئے۔تقریب کے دوران پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ نے یورپ میں کشمیرکونسل ای یو کی آگاہی مہم کی تعریف کی اور کہاکہ علی رضا سید کی سربراہی میں کشمیرکونسل یورپ نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور خاص طور پر کشمیریوں کے حقوق کی پاسداری کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ علی رضا سید کی یورپ میں کشمیرکے لیے خدمات بے لوث ہیں اور وہ یورپی پارلیمنٹ سمیت یورپی اداروں میں صحیح طور پر کشمیریوں کے حقوق کا دفاع کررہے ہیں۔تقریب کے میزبان محسن رضا خان نے بھی تقریب کے مہمان خصوصی علی رضا سید اور دیگر شرکا کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کشمیرکونسل یورپ کی جاری کوششوں کی تعریف کی اور کہاکہ علی رضا سید کی یورپ میں کشمیرکاز کے لیے خدمات قابل ستائش ہیں۔