بھارتی جیلوں میں بندمقبوضہ جموں وکشمیر کے اسیران کی صورت حال کو اجاگر کیا جائے گا. غلام محمد صفی


اسلام آباد(صباح نیوز) تشدد کے شکار افراد کے عالمی دن کے موقع پر26جون کو کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام مظفر آباد میں خصوصی تقریب ہوگی۔ اس تقریب میں  بھارتی جیلوں میں بند مقبوضہ جموں وکشمیر کے اسیران کی صورت حال کو اجاگر کیا جائے گا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینرغلام محمد صفی نے کہا ہے کہ  اس پروگرام میں آزاد جموں کشمیر کی تمام سیاسی, مذہبی,سماجی اور طلبہ تنظیموں کو شرکت کی پرخلوص دعوت دی جا رہی ہے تاکہ مسرت عالم، شبیر احمد شاہ, محمد یاسین ملک, ڈاکٹر فیاض,ڈاکٹر فکتو, پیر سیف اللہ, معراج الدین کلوال, امیر حمزہ , ایاز اکبر,مولوی بشیر احمد,نعیم احمد خان,آسیہ اندرابی, ناھیدہ نسرین،ظفر اکبر بٹ اور فہمیدہ صوفی سمیت ہزاروں گرفتار شدگان کی رہائی کے لئے آوازبلند کی جائیگی۔

غلام محمد صفی نے  میڈیا کو جاری  بیان میں کہا ہے کہ 5 اگست 2019 سے قبل اور بعد کشمیری قیادت کو اپنوں سے دور بدنام زمانہ بھارتی جیلوں میںقید کردیاگیا ہے۔بھارتی حکمت عملی یہ ہے کہ اسیران اور ان سے وابستہ مرد وخواتین کو ایسی ذہنی اذیت میں مبتلا رکھا جائے کہ ان کے اہل خانہ بطور خاص دور دراز کا سفر کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہ سکیں اور اگر عازم سفر ہوں بھی تو ایک خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود وہ اس تذبذب کا مسلسل شکار رہیں کہ جیل میں ملاقات ممکن ہوگی بھی یا نہیں ۔ساتھیوں  کی جیل میں شہادتوں کی وجہ سے لاحق پریشانیوں کے ساتھ  یہ اندوہناک سوچ کہ جھوٹے مقدمات میں ملوث کئے جانے کا  نتیجہ بالآخرکیا ھوگا؟ اس درد و کرب کو سمجھنے کے لئے کافی ہے جس سے اسیران اور ان کے اہل خانہ گزرتے ہیں۔اس درد کوبانٹنے کے لئے کل جماعتی حریت کانفرنس  26 جون بروز بدھ 10 بجے دن مظفر آباد میں  اقوام متحدہ کے متاثرین ٹارچر کی حمایت کے عالمی دن  کی مناسبت سے ایک مختصر مگر بھرپور پروگرام کا انعقاد کررہی ہے۔

اس پروگرام میں آزاد جموں کشمیر کی تمام سیاسی, مذہبی,سماجی اور طلبہ تنظیموں کو شرکت کی پرخلوص دعوت دی جارہی ہے تاکہ مسرت عالم , شبیر احمد شاہ, محمد یاسین ملک, ڈاکٹر فیاض,ڈاکٹر فکتو, پیر سیف اللہ, معراج الدین کلوال, امیر حمزہ , ایاز اکبر,مولوی بشیر احمد,نعیم احمد خان,آسیہ اندرابی, ناھیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی سمیت ہزاروں  گرفتار شدگان کی رہای کے لئے آوازبلند کی جائے اور بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے اس آواز کو عالمی اداروں تک پہنچانے کا اہتمام کیا جاسکے۔