18کھرب کے بجٹ میں سود کی ادائیگی کیلئے دس کھرب روپے مختص کرکے تباہی کاراستہ ہموار کیا گیا، مولانا عبدالحق ہاشمی


کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خوش کرنے والے 18کھرب کے بجٹ میں سود کی ادائیگی کیلئے دس کھرب روپے مختص کرکے تباہی کاراستہ ہموار کیا گیا۔ تعلیم ،صحت اورترقی کیلئے بجٹ میں نہ ہونے کے برابررقم جبکہ دفاع 2200ارب حکومتی لاڈلوں سپرلاڈلوں کیلئے 840ارب رکھ کر عوام پر ٹیکسوں کی بارش کر دی گئی ۔سودی بجٹ میں عوام کیلئے کچھ نہیں آئی ایم ایف اور ان کے آلہ کارکیلئے سب کچھ رکھ دیا گیا ملک کو حقیقت میں دیوالیہ کرکے حکمرانوں آئی ایم ایف کے ملازمین کیلئے سونے کی چڑیابنادی گئی ہے ۔بلوچستان اور ملک کی ترقی کیلئے کچھ نہیں حکومتی سطح پر اخراجات کم کرنے کے بجائے شاہ خرچی ومفت خوری کیلئے 840ارب رکھ دیے گیے جو لمحہ فکریہ ہے ۔

اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ ملک کے ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے آئی ایم ایف کے سودی بجٹ کو مسترد کر دیاسودی بجٹ سے عوام مہنگائی تلے دب جائیگاحکومتی سطح پر قوم کے سامنے غلط اعداد وشمار اور غلط بیانی رواج بن گئی عوام کو دھوکہ دیاجارہاہے کوئی ترقی نہیں ملک بھاری سودی قرضوں ،آئی ایم ایف سے نکل گیا نہ ہی منجدھار سے نکلنے کی کوئی امید ہے۔ وفاقی بجٹ آئی ایم ایف کے حکم پر آئی ایم ایف اور ان کے ملازمین وغلاموں کیلئے بنایاگیا بجٹ سے ہر طرف تباہی وبربادی ہوگی عوام مہنگائی وسودی قرضوں تلے دب جائیگا ۔حکومتی سطح پر بڑی بڑی تنخواہیں ،گیس بجلی گاڑی سمیت ہرچیزمفت ،مراعات مفت خوری کے سفر میں مزید ترقی آئیگی حکمران اورآئی ایم ایف خوش ہوگا جبکہ غریب عوام کیلئے بجلی، گیس ،خودنی اشیاء اور پٹرولیم منصوعات سمیت ہرچیز مزید مہنگی ہوگی اورعوام کی پہنچ سے دور ہوگا علاج وتعلیم کے دروازے غریب کیلئے بند کیے جارہے ہیں غریب او رعام عوام کیلئے جینا مشکل تر بنا دیا ہر طرف لوٹ مار ،امریکی غلامی ،آئی ایم ایف کے احکامات پر عمل درآمد کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ملک کے خزانوں وسائل کی چابی آئی ایم ایف کے حوالے کرکے حکمرانوں نے قوم کو مستقل غلامی میں دکھیل دیا ۔حکمران آئی ایم ایف کو اورآئی ایم ایف حکمرانوں کو خوش کرکے ملک کو تباہ ودیوالیہ کر رہے ہیں ان ظالموں کے خلاف سب کو متحد ہوناہوگا بصورت دیگر تباہی وبربادی مقتدر بنے گی ۔حکمرانوں کی غلط بیانی ،جھوٹے دعوے وجھوٹے بیانات سے کوئی تبدیلی نہیں آئیگی بلکہ تباہی وبربادی کا راستہ ہموارہوگا