لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے قاتل اور مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم کرنے والے مودی کو تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے پر مبارک باد دینے والے حواس باختہ ہو چکے ہیں۔ بھارت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے خواب دیکھنے والے یہ بات اچھی طرح جان لیں کہ جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں ملتا اور ہندوستان پاکستان میں دہشت گردی کی سپورٹ ختم نہیں کر دیتا اس وقت تک اس کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی حصہ ہے۔قوم ریاست جموں و کشمیر کی آزادی اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حوالے سے ہندوستان نے ہمیشہ منہ میں رام اور بغل میں چھری کی پالیسی اختیار کئے رکھی ہے۔ پاکستان کے 25کروڑ عوام کو ہندوستان سے دوستی نہیں بلکہ مسلمانوں کے قاتلوں سے حساب چاہئے۔ امریکہ، کینیڈا سمیت دنیا کا ہر ملک جان چکا ہے کہ کیسے ہندوستانی حکومت دوسرے ممالک میں اپنے مخالفین کو قتل کرواتی ہے ، اس کا بھیانک چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس دن سے پاکستان نے آزادی حاصل کی ہے اسی دن سے بھارت نے پاکستان کے وجود کے خلاف سازشوں کا آغاز کر دیا تھا ۔ بھارت کے ساتھ دوستانہ، سفارتی اور تجارتی تعلقات میں ،کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول، مسئلہ جموں کشمیر کے حتمی حل اور مقبوضہ ریاست کی سابقہ و خصوصی حیثیت کی بحالی تک پیش رفت ممکن نہیں۔
محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ فارم 47پر بننے والی حکومت کو بھارت کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھانے کا کوئی مینڈیٹ حاصل نہیں۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں۔ بھارتی حکمرانوں نے ہمیشہ کھیلوں کے میدانوں سے لیکر سیاسی و سفارتی محازوں تک ہر جگہ پاکستان کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے اور نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے خالی نہیں جانے دیا