وفاقی حکومت بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے کیلئے بڑے منصوبوں کو وفاق سالانہ ترقیاتی پلان میں شامل کرے،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز)  امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے وفاق کی جانب سے بلوچستان حکومت کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سے سالانہ ترقیاتی پلان میں شامل 21منصوبوں کو مسترد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وفاق کو بلوچستان کے عوام ،مسائل کے بجائے صرف وسائل سے کام ہے بلوچستان کو سونے کی چڑیاسمجھ کر لوٹاجارہا ہے۔ ڈیمز،جدید بسیں ،موٹرویز،تعلیمی ادارے اور ہسپتالزسمیت میگاپراجیکٹس بلوچستان میں کیوں نہیں بنایے جارہے ۔ وفاقی حکومت بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے کیلئے بڑے منصوبوں کو وفاق سالانہ ترقیاتی پلان میں شامل کریں ۔این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کوکچھ دینے کے بعد وفاق نے آنکھیں پھیر لی جو زیادتی اور ناانصافی ،غربت بے روزگاری اورمسائل میں اضافے کا سبب ہے۔

 جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ وفاق بلوچستان کو خصوصی اہمیت دیں قیام پاکستان سے بلوچستان کو پسماندگی کی جانب دھکیل رہے ہیں وفاق بلوچستان سے مزید زیادتی ناانصافی نہ کریں بلکہ مسائل مشکلات اورپریشانیوں سے نجات کیلئے ریلیف دیکر ترقی وخوشحالی کیلئے ترقیاتی کام میگاپراجیکٹس شروع کریں ۔وفاق کا آدھے پاکستان یعنی بلوچستان کو ترقی وخوشحالی میگاپراجیکٹس روزگار کی فراہمی ،موٹروے،بس ،ریلوے،تعلیم وصحت کے اداروں کے حوالے سے نظراندازکرنے کا سلسلہ قیام پاکستان سے شروع ہے بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے عوام کے منہ میں دھول ڈالنا ،سیاست کے نام پر دھوکہ ،نام نہاد پیکیجز کا اعلان صرف کاغذ ی کاروائی تک محدود ہیں حقیقی ترقی وخوشحالی سے عوام کوسوں دور ہیں جماعت اسلامی وفاق کی زیادتیوں غفلت وکوتاہی اورظلم وجبر بدعنوانی بدامنی کے خلاف ہر فورم پر آوازبلند کریگی ۔انہوں نے کہاکہ حکومت سرحدی تجارتی تاریخی شہر چمن میں نفرت، تعصب ،پولیس گردی،آپریشن، طاقت کے استعمال کے بجائے مسائل کوبات چیت نیک نیتی واخلاص اور عوامی مشکلات وپریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حل کریں صدیوں سے آباد سرحدی علاقوں میں دونوں طرف کی آبادی کو سازش کے تحت ایک دوسرے کے مدمقابل کھڑاکیا جارہا ہے جس سے حالات مزید خراب ہوں گے باب دوستی کو باب دوستی رہنے دیں اسے باب دشمنی نہ بنایاجائے