پشاور(صباح نیوز) ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ خیبرپختونخوا وسیم حیدر نے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو خط لکھ دیا۔ خط میں ناظم جمیعت نے ملاکنڈیونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی تعریف اور طلبہ کے حقوق کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات یعنی طلبہ یونین کی بحالی کی درخواست کی ہے۔خط کے متن کے مطابق وسیم حیدر نے کہا کہ ملاکنڈ یونیورسٹی کے طالب علم موسی خان کی المناک موت اور یونیورسٹی انتظامیہ کا ہاسٹل الائٹمنٹ منسوخ کرنے کے غیرمنصفانہ فیصلہ میں سپیکر صوبائی اسمبلی بابرسلیم سواتی کی مداخلت انصاف اور طالب علم کے لیے قابل تحسین عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
اسلامی جمعیت طلبہ سپیکر کے فوری ردعمل اور اس کے بعد کیے گئے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔خط میں لکھاگیاہے کہ وزیرہائیر ایجوکیشن میناخان آفریدی کی طرف سے بھی اس طرح کے اقدامات ضروری ہیں۔تعلیمی اداروں میں طلبا کے حقوق اور فلاح وبہبود کا تحفظ ان بنیادی مسائل کو حل کرنا ضروری ہے،جو طاقت کے غلط استعمال کو قابل بناتے ہیں،یونیورسٹیوں اور کالجوں کی انتظامیہ اس مسئلے میں اہم کردار ادا کرنے والا ایک عنصر ہے۔فیصلہ سازی کے عمل میں طالب علم کی نمائندگی کی عدم موجودگی جبکہ انتظامیہ اور تدریسی فیکلٹیوں نے یونینوں اور خاطر خواہ اتھارٹی کو تسلیم کیا ہے، طلبا تعلیمی اداروں کے مین اسٹیک ہولڈرز کے پاس اپنے تحفظات اور شکایات کا اظہار کرنے کے لیے باضابطہ پلیٹ فارم کی کمی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ طاقت کے اس عدم توازن کو درست کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ طلبہ کے حقوق مناسب ہیں۔ہم طلبہ یونینوں کی بحالی اور فعال کرنے کی پرزور وکالت کرتے ہیں۔سابق صدر جنرل ضیا الحق کی طرف سے1984میں پابندی لگا دی گئی۔یونین نے طلبہ کے مسائل کو حل کرنے اور طلبہ کے درمیان قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا۔ طلبہ یونینز کو نہ صرف بحال کرناہوگا۔ بلکہ طلبہ سے متعلق مسائل کو حل کرناازحد ضروری ہے۔ لہذا ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ خیبرپختونخوامیں طلبا یونین کی بحالی اور فعال کرنے کے لیے بھی اپنا حصہ ڈالیں۔خط میں لکھاگیاہے کہ 27مئی 2024کو خیبرپختونخوا کے ہائیرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے تشکیل کردہ کمیٹی میں طلبا کی نمائندگی میں آپ کے تعاون کی بھی درخواست کرتے ہیں۔