کوئٹہ ، کوئلہ کان میںزہریلی گیس پھٹنے سے 11 کان کن جاں بحق، 7 کا تعلق شانگلہ ،4 کا تعلق سوات سے ہے۔

شانگلہ،کوئٹہ( صباح نیوز)کوئٹہ سے تین کلو میٹر فاصلے پر کوئلہ کان میں زہریلی گیس پھٹنے سے 11 کان کن جاں بحق، 7 کا تعلق شانگلہ سے جبکہ 4 کا تعلق سوات سے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو کوئٹہ بلوچستان یو ایم سی کول ماین میں دو ہزار فٹ اندر زہریلی گیس پھٹنے سے شانگلہ کے سات کان کنوں سمیت گیارہ کان  کن جاں بحق ہوگئے ،شانگلہ کے جاں بحق ہوے والوں میں میں جاوید ولد فضل محمد، عمر محمد ولد مآب ساکنان، جان زر ولد محبوکے، عمرحسن ولد فریدخان، بخت افسر ولد نور محمد ملا، شاکر اللہ ولد بخت افسر ملا، جان بادشاہ ولد محیب گل میاں کلے پیراباد شامل  ہیں۔گرمی کی شدت زیادہ ہونے کیوجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا، آخری اطلاعات کے مطابق جاںبحق ہونے والوں میں سے چند کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہیں۔

یاد رہے کہ شانگلہ میں ائے روز ایسے واقعات اب معمول بن چکا ہے جس کی بنیادی وجہ علاقے میں روزگار نہ ہونا، صنعت انڈسٹری اور کارخانے نہ ہونے کی وجہ سے اس پورے ریجن سے تعلق رکھنے والے  محنت کش کوئلے کے کانوں میں کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور آئے روز حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں ایک سروے کے مطابق شانگلہ میں 65 فیصد سے زائد افراد کا تعلق کوئلہ کان کی شعبے سے وابستہ ہے، شانگلہ میں کوئلہ کان سے لاشوں کو لانے کی خبر اتے ہی یہاں قیامت صغریٰ قائم ہو جاتا ہے۔

یہاں سے منتخب نمائندے صرف شدید مذمتی تعزیتی بیان دیتے ہیں اور ان لوگوں کا درد اور غم بھول جاتے ہیں جبکہ کوئلہ کان میں زخمی ہونے کے بعد معذور ہونے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے جن کے گھروں میں فاقے ہیں۔ ان کے بچوں کے لیے نہ کوئی سکول ہے نہ ہسپتال اور نہ کاروبار کا متبادل بندوبست موجود ہے۔شانگلہ میں افرادی قوت زیادہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگ مجبور ہو کر اپنے بچوں کو بھی کھولا کانوں میں بھیجتے ہیں جو ایک بڑا المیہ ہیں۔۔۔