کراچی(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ سندھ قومی ایجنڈے سے غائب ہے ،عملی طور سندھ لاوارث اورپوراصوبہ ڈاکوراج کے حوالے ہے کسی کی جان ومال محفوظ نہیں ہے صوبائی دارالخلافہ کراچی لہولہو ہے۔چندماہ میں دوران ڈکیتی مزاحمت پر78افراد کاقتل ظلم ہے،کون سے ملک یا شہرمیں موبائل یا گاڑی چھینے پرلوگوں کو قتل کیاجاتا ہے ۔عوام سراپا احتجاج اوران کی کوئی دادفریاد سننے والا نہیں ہے ۔کچے کی زرخیززمینوں اورفصلوں کے بدلے میں ڈاکوئوں کو کھلی چھوٹ کہاں کی محب وطنی ہے۔طاقتورقوتوں نے ہمیشہ کی طرح اس باربھی عوامی مینڈیٹ پرڈاکہ ڈاکہ ڈال کر فارم47کی حکومت مسلط اورسندھ کو تجربہ گاہ بنارکھا ہے۔جس دن عوام کا شعوربیدار ہواتو ان کوجائے پناہ بھی نہیں مل سکے گی۔عوام کے زخموں پرمرہم اوردلجوئی کی بجائے اغوابرائے تاوان اوراپنے پیاروں کی آزادی کے لیے احتجاج کرنے والوں پرانسداددہشتگردی کے مقادمات قائم کرنا حقوق انسانی کی شدید پامالیبدترین مریت ہے۔صوبہ میں قیام امن اورشہریوں کی جان ومال کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمے داری ہے مگرمرادعلی شاہ حکومت قیام امن اورعوام کی حفاظت میں مکمل ناکام ثابت ہوئی ہے۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے میہڑپریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔صوبائی امیرنے بارمیں وکلاء سے ملاقات،مشہورعالم دین مولانا نصرالدین بروہی کی عیادت اورکے این شاہ دادومیں دعوتی ،تنظیمی وعوامی اجتماعات سے بھی خطاب کیا۔امیرضلع عبدالرحمان منگریو،محمد موسیٰ ببر،امتیازچانڈیو،میرمرتضیٰ بھٹو،ایڈووکٹ ممتازحسین پہنورسمیت دیگررہنما بھی ساتھ موجود تھے۔انہوں نے مزیدکہاکہ عوام نے تمام نظام اورپارٹیاں آزمالیں ۔اسلامی نظام اوردیانتدارارقیادت ہی ملک کومعاشی وسیاسی بحران اورعوام کومسائل سے نجات دلاسکتی ہے۔عوام اسلامی،خوشحال،پرامن اورکرپشن فری پاکستان کے لیے جماعت اسلامی کاساتھ دیں۔