کراچی(صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کی میزبانی کے تحت کراچی میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کی کال پر اتوار02 جون کو سندھ میں ڈاکو راج، بدامنی اور لاقانونیت، پریاکماری،فضیلہ سرکی کی بازیابی، شہید صحافیوں نصراللہ گڈانی اور جان محمد مہر کے حقیقی قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف کراچی، سکھر،جیکب آباد،شکارپور،کندھ کوٹ، دادو، ٹنڈوآدم، ٹھٹہ اور ٹنڈومحمد خان سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر امن کھپے امن کھپے،ڈاکو راج ختم کرو،مغویوں کو بازیاب کرواو،صحافیوں کے قاتلوں کو گرفتار کرو کے نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہروں سے جماعت اسلامی،ایس یو پی، ایس ٹی پی، جے یوآئی ،شعیہ علما کونسل، صحافیوں، اقلیتی رہنمائوں سمیت سول سوسائٹی کے نمائندوں نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امن کی سرزمین سندھ کو بدامنی،ڈاکو راج سے نجات دلائی جائے، مظلوم بچیوں پریانکا کماری اور فصیلہ سرکی کو بازیاب،شہید صحافیوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے عبرت کا نشان بنایا جائے۔ ڈاکووں اور ان کے سہولتکار سرکاری وڈیروں کیخلاف بھرپور آپریشن کرکے امن امان بحال کیا جائے۔
جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمدحسین محنتی نے دادو، میہڑ اور خیرپور ناتھن شاہ میں احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کراچی تا کشمور ڈاکو راج نافذ ہے جس کو پیپلزپارٹی کی مکمل آشیرواد حاصل ہے،کسی بھی شہری کی جان اور مال محفوظ نہیں، ڈاکووں کیخلاف آپریشن اور جدید اسلحہ خریدنے کے نام پر قومی خزانے سے اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود آج سندھ کے عوام امن امان سے محروم اور شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں، کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر لٹیروں کے ہاتھوں نوجوان قتل ہورہے ہیں، کچے کی زرخیز سرزمین پر قبضے کیلئے ڈاکووں کو کھلی چھوٹ دینا ریاست سے غداری ہے۔ عوام کی حفاظت کیلئے مقرر تمام سیکورٹی ادارے لوگوں کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بدامنی کے خاتمے، امن امان کی بحالی کیلئے موثر اقدامات اٹھاکر لوگوں کو جینے کا حق دیا جائے۔ ضلعی امیر عبدالرحمن منگریو، محمد موسیٰ ببر اور امتیاز چانڈیو نے بھی خطاب کیا۔ شکارپور: جماعت اسلامی شکارپور کی جانب سے قبائلی تصادم ،بدامنی،اغوا برائے تاوان کیخلاف سوئی گیس آفس تا پریس کلب ریلی نکالی گئی جس کی قیادت مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ممتاز حسین سہتو اور ضلعی امیر عبدالسمیع بھٹی نے کی۔
اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز حسین سہتو نے کہا کہ شکارپور کے ایس ایس پی عرفان سموں اور مختلف تھانوں کے ایس ایچ اوز خود جرائم میں ملوث ہیں جس کا ثبوت ڈی آئی جی لاڑکانہ کی جانب سے آئی جی سندھ کو لکھے گئے خط میں موجود ہے، کوئی ایک دن بھی خالی نہیں جب لوٹ مار اور اغوا کی وارداتیں نہ ہوتی ہوں،پیپلزپارٹی نے سندھ کے چار اضلاع،شکارپور،کندھ کوٹ کشمور،جیکب آباد اور گھوٹکی کو ڈاکووں اور رہزنوں کے حوالے کردیا ہے، آپریشن کے نام پر ڈھونگ رچایا جارہا ہی آج تک کوئی ایک ڈاکو بھی نہیں پکڑا گیا، تمام مغویوں کی بازیابی تاوان اور ڈیل کے تحت ہوتی ہے،
شکارپور سمیت سندھ میں ڈاکو راج اور بدامنی پر قابو نہ پایا گیا تو احتجاج کے دائرے کو وسیع کریں گے۔کندھ کوٹ: جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز، ضلعی امیر غلام مصطفیٰ میرانی،ایس یو پی کے دلمراد ڈاھانی سمیت مختلف سیاسی،سماجی اور قومپرست جماعتوں کی زیر قیادت گھنٹہ گھر چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نصراللہ عزیز نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے کندھ کوٹ سمیت پورا سندھ بے امنی کی آگ میں جل رہا ہے۔
ٹھل: ضلع جیکب آباد کے مقام ٹھل میں ضلعی امیر دیدار لاشاری،امداد اللہ بجارانی، ایس یو پی کے صدر حاجی میر حسن برڑو، جے یو آئی کے عبدالرزاق لاشاری، ایس ٹی پی کے اعجاز کنرانی ،اقلیتی رہنما ڈاکٹر شنکر لال کی زیر قیادت ریلی نکالی گئی رہبر چوک پریس کلب پر ختم ہوئی۔ سکھر: اے پی سی کی کال پر بدامنی اور ڈاکو راج کیخلاف پریس کلب پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی سندھ کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ حزب اللہ جکھرو، ایس یو پی کے عیدن جاگیرانی اور دیگر نے خطاب کیا۔ ٹنڈومحمد خان میں پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی کے نائب امیر عامر منصوری، ایس یو پی کے ضلعی صدر عمران لغاری نے خطاب کیا، ٹنڈوآدم پریس کلب پر ضلعی امیر عبدالغفور انصاری، ٹھٹہ پریس کلب پر ضلعی امیر الطاف احمد ملاح اور مجید سموں کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔