دنیا ایک کشیدہ صورتحال سے دوچار ، جاری تنازعات جلد ختم ہونے کا امکان نہیں،بھارتی وزیرخارجہ


نئی د ہلی — بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ دنیا ایک کشیدہ صورتحال سے دوچار ہے جس میں جاری تنازعات جلد ختم ہونے کا امکان نہیں ہے اور اس منظر نامے میں ہندوستان کو ایک مستحکم حکومت اور ایک مضبوط اور طاقتور لیڈر کی ضرورت ہے۔

بھارتی میڈیا کے ایک منتخب گروپ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ روس-یوکرین اور اسرائیل-غزہ-ایران میں تنازعات جاری ہیں اور ہندوستانی سرحدوں پر بھی مسائل ہیں، ۔انہوں نے کہا، دنیا ایک کشیدہ صورتحال سے دوچار ہے اور جاری تنازعات اتنی جلدی ختم نہیں ہوں گے اور اسی لیے ہندوستان کو ایک مستحکم حکومت، نیٹ ورکنگ، استحکام اور احترام کے ساتھ مضبوط اور طاقتور لیڈر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کا خاندان روس۔یوکرین جنگ کے دوران یوکرین میں تھا، تو آپ کس کو ملک کے سب سے اوپر چاہیں گے وزیر اعظم نریندر مودی یا کوئی اور چہرہ، جے شنکر نے پوچھا۔

انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ میں آگے چار پانچ سال مشکل وقت دیکھ رہا ہوں اور ووٹرز کو سمجھداری سے ووٹ دینا چاہیے کیونکہ ہماری سرحدوں پر بھی ایسے ہی تنازعات ہو سکتے ہیں۔چین سرحد پر سڑکیں، پل اور ماڈل ولیج تعمیر کر رہا ہے جس زمین پر اس نے 1962 میں قبضہ کیا تھا اور پاکستان اور بھارت کے تعاون سے سیاچن تک سڑک بنائی تھی، اس نے سرحد پر افواج بھی تعینات کی ہیں، لاجسٹکس کو بہتر کیا ہے اور بھارت اور چین کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔

جئے شنکر نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ متحرک گاوں کے پروگرام کے پیچھے جس کے تحت سرحدی دیہاتوں کو تیار کیا جا رہا ہے، بنیادی سہولیات جیسے بنیادی ڈھانچہ، پانی، ڈیجیٹل کنکشن اور ذریعہ معاش فراہم کرکے سرحدوں سے لوگوں کی پرواز کو روکنا ہے۔ہم ایک مسابقتی دنیا میں رہ رہے ہیں اور چین خود پر زور دے رہا ہے اور ہندوستان نے بھی ملک کو خود انحصار بنانے، روزگار پیدا کرنے اور مجموعی ترقی کے لیے خود روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مینوفیکچرنگ (میڈ ان انڈیا) پر توجہ مرکوز کی ہے۔بھارتی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے واضح پیغام دیا ہے کہ دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور دہشت گرد اس کی قیمت ادا کریں گے۔