نئی دہلی — بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دعوی کیا ہے کہ دفعہ 370جموں کشمیر کے عوام کے فائدے کیلئے نہیں تھا اور ناہی ملک کے مفاد میں تھا بلکہ اس کا فائدہ چند خاندانوں کو جاتا تھا جو اس سے اب محروم ہوئے ہیں۔
بھارتی نیوز ایجنسی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں مودی نے یہ بھی دعوی کیا کہ دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد کشمیر میں پانچ برسوں کے دوران 5منٹوں تک بھی انٹرنیٹ بند نہیں ہوا جبکہ پہلے مہینوں نوجوانوں کو انٹرنیٹ کی بندشوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔نریندر مودی نے کہا کہ آرٹیکل 370 نہ تو کشمیر کے لوگوں کا ہے اور نہ ہی ملک کا بلکہ صرف “چار پانچ خاندانوں کا ایجنڈا ہے اور یہ ان کے لیے سب سے زیادہ اطمینان کی بات ہے۔ کشمیر کے بھائی بہن لوک سبھا انتخابات میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ووٹ ڈالنے کے لیے آگے آئے۔
\بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے زیادہ اتحاد کا احساس ہے، اپنائیت کا احساس بڑھ رہا ہے اور اس کا نتیجہ انتخابات اور سیاحت میں اضافے میں نظر آرہا ہے۔آرٹیکل 370 صرف چار پانچ خاندانوں کا ایجنڈا تھا، یہ نہ کشمیر کے لوگوں کا ایجنڈا تھا اور نہ ہی ملک کے لوگوں کا ایجنڈا، اپنے فائدے کے لیے انہوں نے 370 کی ایسی دیوار کھڑی کر دی تھی اور کہا کرتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ 370 کو ہٹایا جائے گا تو آگ لگ جائے گی آج یہ سچ ہو گیا ہے کہ 370 ہٹانے کے بعد کشمیری عوام میں اتحاد کا جذبہ بڑھ رہا ہے اور اس کا سیدھا نتیجہ ہے۔ انتخابات، سیاحت میں بھی نظر آتا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگ جمہوریت پسند اور ملک دوست ہے جس کا انہوںنے الیکشن میں اظہار کیا، حکومت کے فیصلے ہمیشہ اچھے مقصد کے لیے ہوتے ہیں۔۔