جموں وکشمیر ماس موومنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد اسمبلی انتخابات کرانے کے بھارتی وزیر داخلہ کے اعلان کو مسترد کر دیا

سرینگر(کے پی آئی ) کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تنظیم جموں وکشمیر ماس موومنٹ نے مقبوضہ علاقے میں نام نہاد اسمبلی انتخابات کرانے کے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے علان کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ بندوق کی نوک پر کشمیر میں کرائے جانیو الے ایسے نام نہاد انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں ،ایک متنازعہ علاقے میں بھارت کی جانب سے اپنے آئین کے تحت الیکشن کرانا عالمی قوانین اور یواین چارٹر کی خلاف ورزی ہے اور نہ ہی ایسے الیکشن کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا متبادل ہوسکتے ہیں ،، ماس موومنٹ کے ترجمان واحدالزمان نے پیر کو جاری بیان میں کہا کہ کشمیری انتخابات کا نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کا وعدہ ان سے خود بھارت نے عالمی برادری کے سامنے کررکھا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی آئین کے تحت کرائے جانے والے انتخابات سے کشمیریوں کو کوئی دلچسپی نہیں ہے بھارت اس طرح کے نام نہادانتخابی عمل کے ذریعے عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے کی اصل صورتحال سے گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے بنیادی حق ، حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کررہے ہیں اور اس کے لئے انہوں نے مثالی قربانیاں دی ہیں اور گزشتہ کئی دہائیوں سے قربانیوں کا یہ سلسلہ جاری ہے ،ترجمان نے کہاکہ کشمیریوں کی یہ قربانیاں کسی الیکشن کے لئے نہیں اور نہ ہی کسی کو شہداء کی ان قربانیوں سے کسی قسم کی کوئی سودابازی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

ماس موومنٹ نے واضح کیا کہ لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی اور بندوق کی نوک پر کشمیر میں کرائے جانیو الے نام نہاد انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں ،ایک متنازعہ علاقے میں بھارت کی جانب سے ااپنے آئین کے تحت الیکشن کرانا عالمی قوانین اور یواین چارٹر کی خلاف ورزی ہے اور نہ ہی ایسے الیکشن کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا متبادل ہوسکتے ہیں ، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اورکشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اعلان کیا تھا کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات 30 ستمبر سے پہلے کرائے جائیں گے۔