مانسہرہ، فتنہ قادیانیت کے فروو غ کے لئے جاری تبلیغ کے خلاف اہلیان مانسہرہ میدان میں آگئے

مانسہرہ(صباح نیوز) مانسہرہ میں فتنہ قادیانیت کے فروو غ کے لئے جاری تبلیغ کے خلاف اہلیان مانسہرہ، مذہبی و سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ بار مانسہرہ اور مانسہرہ کے صحافی بھی میدان میں کود پڑے۔ دیبگراں میں سعید احمد کی نگرانی میں پروان چڑھنے والے فتنہ قادیانیت کی جاری سرگرمیوں اور علاقہ کے امن و امان کو تباہ و برباد ہونے سے بچانے کے لئے عمائدین علاقہ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین ، وکلااور صحافی نمائندوں کے وفد نے ڈپٹی کمشنر مانسہرہ سے ملاقات کے بعد فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

ڈپٹی کمشنر مانسہرہ نے جملہ معاملات کی تحقیقات کے لئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو مراسلہ ارسال کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے علاقہ دیبگراں کے رہائشی افراد کے درجنوں افراد کے وفد نے علاقہ میں فتنہ قادنیت اور اس کی جاری تبلیغ پر سخت غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر مانسہرہ ڈاکٹر عدنان بیٹنی سے ملاقات کی۔ وفد میں مرکزی جامع مسجد مانسہرہ کے خطیب وقار الحق عثمان، ختم نبوت خان کے عدنان خان، سابق ناظم جلو محسن خان، عاطف تاج ، ڈسٹرکٹ بار مانسہرہ کے صدر حافظ محمد نسیم خان ایڈووکیٹ، سابق صدر مانسہرہ پریس کلب مانسہرہ اخلاق احمد خان اور دیگر عمائدین علاقہ بھی شامل تھے۔ وفد نے ڈپٹی کمشنر مانسہرہ سے ملاقات کے دوران اہلیان علاقہ دیبگراں کی جانب سے تحریری درخواست کے ذریعے ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کو مطلع کیا کہ دیبگراں میں ایک صدی کے دوران 100 سے زائد گھرانوں سے اب سعید احمد کی سربراہی میں صرف ایک قادیانی گھرانہ باقی رہ گیا ہے۔

سعید احمد کی سربراہی میں فتنہ قادنیت کے فروغ اور اور اپنے مذہب کا پرچار کرنے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں اور یہ فتنہ ہر سال رمضان المبارک میں رمضان پیکج کی تقسیم کرنے کی آڑ میں قادیانیت کی تبلیغ جاری رکھے ہوئے ہے اوررمضان پیکج میں عرصہ دراز سے مسلمانوں کی بائیکاٹ کردہ قادیانی مصنوعات کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ ا سکے علاوہ چھوٹے چھوٹے بچوںکو تحائف تقسیم کرکے اپنے فتنہ مذہب کی طرف راغب کرنے کے لئے ان کے ذہن سازی کی جاری ہے۔ جبکہ بے روزگار افراد کو روزگار کا جھانسہ دے کر اس کو قادیانیت کی تبلیغ کی جاتی ہے اور انہیں لاہور لے جایا جاتا ہے۔ علاقہ کے امن و امان کو تباہ کرنے کے لئے قادیانی سربراہ سعید احمد نے باہر سے بدمعاش افراد کو علاقہ میں دھندناتے پھرنے کے لئے اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے ۔

درخواست میں مو قف اختیار کیا گیافتنہ قادیانیت کے فروغ کے لئے جاری تبلیغ کا فوری طور پر نوٹس نہ لیا گیا توعلاقہ کا امن وامان تباہ وبرباد ہو جائے گا۔ ما بعد ڈسٹرکٹ بار مانسہرہ کے صدر حافظ محمد نسیم خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ فتنہ قادیانیت کے خلاف وہ ابھی سے نہیں بلکہ اپنے زمانہ طالب علمی سے برسرپیکار ہیں اور اس فتنہ کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے آج کی وہ بھرپور طریقہ سے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس فتنہ کے پھیلا اور اس کے فروغ کے لئے جاری خفیہ مشن کو کسی صورت بھی کامیابی سے ہمکنار نہیں ہونے دیں گے اور ڈٹ کر اس کا مقابلہ کریں گے اور مانسہرہ کے وکلاکا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے اپنا بھرپور جہاد جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی وقار الحق عثمان نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مانسہرہ کی پر امن فضاکو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس فتنہ کو کھلی چھٹی دینا علاقہ میں خون خرابے کی راہ ہموار کرنے کے مترادف ہے۔ تحفظ ختم نبوت کے لئے وہ اپنی نسلیں بھی قربان کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ محسن خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمارے علاقہ کے پرامن افراد نے قادیانیوں کے خلاف بھرپور اعلان جہاد کرتے ہوئے پرامن طریقے سے اپنا جہاد جاری رکھا اور بغیر خون خرابے کے علاقہ سے ان کی جڑیں اکھاڑ دیں۔ مگر اب ان کو کھلی چھٹی دی جانی علاقہ کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی کوشش ہے۔ سابق صدر پریس کلب اخلاق احمد خان نے کہا کہ فتنہ قادیانیت اور اس کے لئے اٹھنے والے آوازوں کو کسی صورت پروان نہیں چڑھنے دیا جائے گا اور ڈٹ کر اس فتنہ کا مقابلہ کیا جائے گا۔ فتنہ قادیانیت مسلمان کو کمزور کرنے کی یہ سازش ہے ۔

انہوں نے مانسہرہ کی عوام باالخصوص مانسہرہ کی تاجر برادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مانسہرہ کی تاجر برادری مبارک باد کی مستحق ہے۔ جنہوںنے قادیانی مصنوعات کی خرید وفروخت کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہوئے ختم نبوت کے سپاہی کا کردار ادا کیا۔ ڈپٹی کمشنر مانسہرہ نے وفد کو یقین دلایا کہ وہ سارے معاملہ کی تحقیقات کے بعد سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مانسہرہ کو معاملہ کی تحقیقات اور شفاف انکوائری کے لئے مراسلہ ارسال کر دیا۔