خیبر پختونخوا اسمبلی: 306 ارب سے زائد کا بجٹ منظوری کیلئے پیش،9 مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے حق میں قرار داد منظور

پشاور (صباح نیوز)خیبرپختونخوا اسمبلی میں رواں مالی سال کے لیے 113 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا جب کہ اپوزیشن نے انتہائی عجلت میں اجلاس بلانے پر اعتراض کیا۔ خیبرپختونخوااسمبلی میں رواں مالی 2023،24کے لیے 113 سو ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا، 3 سو ارب روپے سالانہ ترقیاتی پروگرام اور جاری اخراجات کے لیے ایک ہزار ارب روپے رکھے گئے ہیں۔اجلاس میں مالی سال 23-2022 کے 306ارب روپے کاضمنی بجٹ بھی پیش کردیا گیا، اپوزیشن لیڈر  عباد اللہ نے بجٹ اجلاس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی ماہ سے اسمبلی کو تالے لگے تھے، اتنے شارٹ نوٹس پر اجلاس نہیں بلایا جاتا،

بجٹ کی منظوری ایسی نہیں ہوتی، ایک طریقہ کار ہے اس پر عمل ہونا چاہیے۔بجٹ میں صوبائی حکومت نے صحت کارڈکی مد میں 75لاکھ گھرانوں کے لیے 26ارب روپے، خواتین اور معذروں کے لیے احساس پیکج کے تحت ڈیڑھ ارب روپے رکھے ہیں۔خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران وفاق سے 9 واقعات کی جوڈیشل انکوائری کرانے سے متعلق قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔سنی اتحاد کونسل کے مشتاق غنی نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں قرارداد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف مقدمات جھوٹے ہیں، اس لیے ختم کرکے 9 مئی واقعات کی جوڈیشنل انکوائری کی جائے۔

قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ جوڈیشل انکوائری کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کرکے تمام فریقین کے بیانات کو قلمبند کیا جائے۔خیبرپختونخوا اسمبلی نے قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ جبکہ اپوزیشن اراکین نے اس کی مخالفت کی۔اپوزیشن لیڈر عباد اللہ نے گورنر کی منظوری کے بغیر اجلاس بلانے پر اعتراض اٹھایا اور کارروائی کو غیر آئینی قرار دیا۔اسپیکر نے کارروائی مکمل ہونے کے بعد اجلاس پیر کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔