سپریم کورٹ کراچی میں ریلوے کی اراضی پر قبضے سے متعلق سماعت


کراچی ( صباح نیوز)جوڑی ہائٹس مقدمے میں رضا ربانی کے دلائل دیتے ہوئے کہا سرکلر ریلوے غیر فعال ہونے کے بعد 188 نمبر سروے تجوڑی ہائٹس کو الاٹ کی گئی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینچ نے دو روز میں ریلوے کے وکیل کو دستاویزات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ کراچی میں ریلوے کی اراضی پر قبضے سے متعلق سماعت ہوئی، تجوڑی ہائٹس کی جانب سے رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا 1961 میں صوبے کو 300 ایکڑ زمین دیہ گجرو میں ریلوے کو الاٹ کی۔ سروے نمبر 188 سے 190 دیہ گجرو گیلانی اسٹیشن کو دی گئی، یہ صوبے کی زمین ہے۔ سرکلر ریلوے غیر فعال ہونے کے بعد 188 نمبر سروے تجوڑی ہائٹس کو الاٹ کی گئی، زمین واپس ہونے کے بعد یہ زمین تجوڑی ہائٹس کو الاٹ کی گئی۔ جس پر  جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ کمشنر کراچی کی رپورٹ میں موجود ہے یہ الاٹمنٹ ہی غیر قانونی ہے، چیف جسٹس نے کہا ہمیں کے سی آر کو بحال کرنا ہے اور فیصلہ سنا چکا ہے تجاوزات کو برداشت نہیں کریں گے، سروے کی رپورٹ چھوڑیں ریلوے کا بھی یہی حال ہے جو باقیوں کا ہے، وفاق کی زمین وزیر اعلی سندھ کیسے الاٹ کر سکتے ہیں، بتا دیں وفاق نے کب یہ زمین الاٹ کی ہے، عدالت نے ریلوے وکیل کو دو دن میں دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی