5 اگست 2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات نے مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ،میر واعظ


سرینگر: مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی تلاش کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات نے مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے ۔

میر واعظ عمر فاروق نے ایک میڈیا انٹرویو میں افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیرکا تنازعہ سات دہائیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک حل نہ ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی امنگوں اورخواہشات کا احترام کیا جانا چاہیے ۔میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ1993میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے قیام کا مقصد ہی کشمیریوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنا تھا اور حریت اس حوالے سے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔انہوں نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات نے مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے اور مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگ بے اختیار ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے یکطرفہ تبدیلیاں کر کے معاملات الجھا دیے ہیں۔میر واعظ نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر تین چار مرتبہ جنگیں لڑیں ، کئی دوطرفہ معاہدے کیے تاہم ایک حتمی تصفیہ اب بھی ہم سے دور ہے۔قابض بھارتی انتظامیہ نے گذشتہ روز میر واعظ کو دوبارہ سری نگر میں گھر میں نظر بند کر کے جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا تھا، انجمن اوقاف جامع مسجد نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ انتظامیہ نے میر واعظ کو علی الصبح سری نگر میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا ۔انجمن نے اپنے بیان میں میر واعظ کی نظر بندی اور انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کو انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک قرار دیا۔۔