کراچی(صباح نیوز)ڈاکٹر مبین اختر ایک فرد کا نام نہیں ایک نظریہ کا نام ہے۔ڈاکٹر مبین اختر نے دین کو اچھی طرح سمجھا اور پھر وہ اس پر ڈٹ گئے۔کراچی نفسیاتی ہسپتال کے ذریعے انھوں نے لاکھوں افراد کی عملی طور پر خدمت کی۔ان خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔ان کی اولاد ان کے لئے صدقہ جاریہ کا کام کرینگی۔یہ بات جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو نے جماعت اسلامی کے رہنما کراچی نفسیاتی ہسپتال کے مینجنگ ڈائریکٹر اور سابق یوسی چیئرمین ڈاکٹر مبین اختر کے انتقال پر ان کے صاحبزادے سید صلاح الدین اختر سے ان کی رہائش گاہ پر تعزیت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر مرحوم کی مغفرت کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے سینئر نائب صدر سید نظام الدین شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ ڈاکٹر مبین اختر ایک جرات مند اور درد دل رکھنے والی شخصیت تھی قومی اتحاد کی تحریک میں وہ فوجیوں کی بندوقوں کے سامنے آگئے تھے اور فوجیوں کے سامنے ریڈ لائن کراس کی۔ایسے لوگ روز روز پیدا نہیں ہوتے وہ ایک کامیاب ڈاکٹر تھے اور نفسیاتی،نشی افراد کو نشے کی کے سے چھٹکارا دلاتے تھے۔ہزاروں افراد آج بھی ان کے علاج سے نارمل زندگی گزار رہے ہیں۔ڈاکٹر مبین اختر نے اپنا گھر اور ہسپتال سب تحریک کے لئے وقف کیا ہوا تھا۔بیرون شہر سے آنے والے مہمان ان کی رہائش گاہ پر ہی آتے تھے وہ بہت مہمان نواز اور شفیق محبت کرنے والی شخصیت تھی اور تحریک اسلامی کا وہ قیمتی اثاثہ تھے۔