سکردو(صباح نیوز)جموں کشمیر لبریشن فرنٹ و جموں کشمیر سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے زیرِ اہتمام گذشتہ روز سکردو (بلتستان) کے مقامی ہوٹل میں قائد تحریک امان اللہ خان مرحوم کی آٹھویں برسی کے موقع پر ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد ہوئی، جس میں سکردو کی جملہ سیاسی، سماجی، مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کے علاوہ سول سوسائٹی اور طلبا کے نمائندگان سمیت عوام علاقعہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔سنٹرل انفارمیشن آفس سے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار کے نام سے جاری تفصیلی بیان کے مطابق تعزیتی ریفرنس کے مہمان خصوصی جموں کشمیر لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر گلگت بلتستان زون کے صدر ساجد صدیقی تھے اور صدارت گلگت سے تعلق رکھنے والے زونل سینئرنائب صدر صاحب خان نے کی جبکہ نظامت کاری کے فرائض مرکزی ڈپٹی چیف آرگنائزر سردار محمد انور خان نے انجام دیئے۔
لبریشن فرنٹ کے سینئر رہنماوں و عہدیداروں صاحب خان، شفقت مغل، خان رشید خان، قمر اسلم، سعید مرزا، خالد شیدائی اور ایس ایل ایف کے رہنما فیضان احمد کے علاوہ تعزیتی ریفرنس کے دیگر مقررین میں محمد علی دلشاد (گلگت بلتستان یونائیٹڈ مومنٹ)، نجف علی (چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان)، وزیر حسنین رضا (صدر تحریک پاسداران)، محمد عبداللہ حیدری (سینئر رہنما پیپلز پارٹی)، فدا حسین نثار (مرکزی رہنما گلگت بلتستان یونائیٹڈ مومنٹ)، محمد علی ایڈووکیٹ ( صدر ڈسٹرکٹ بار سکردو)، نمبردار محمد یوسف (سینئر رہنما تحریک انصاف)، بشارت غازی ایڈووکیٹ (چیئرمین سول سوسائٹی)، انجینئر ذاکر حسین (رہنما تحریک پاسداران)، اسرار حسین (قوم پرست رہنما)، سید نذر حسین کاظمی (چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی کھرمنگ)، سید مظہر حسین کاظمی (قوم پرست رہنما)، محمد ریاض غازی (اہل سنت والجماعت) شامل تھے۔ترجمان کے بیان کے مطابق جملہ مقررین نے بابائے حریت، فرزند گلگت، قائد تحریک اور بانی و سپریم ہیڈ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ امان اللہ خان مرحوم سمیت جملہ شہدائے جموں کشمیر کو ان کی گرانقد خدمات اور قربانیوں کے پیش نظر زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ مقامی مقررین نے قائد تحریک امان اللہ خان مرحوم کو فخرِ گلگت بلتستان قرار دیتے ہوئے مرحوم کی جہد مسلسل کو سلام پیش کیا اور ان کے ادھورے مشن یعنی ریاست جموں کشمیر کی مکمل آزادی و خودمختاری کے حصول تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ مقررین نے شہدا اور یاسین ملک سمیت دیگر اسیران وطن کی مثالیں پیش کرتے ہوئے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں کئی دہائیوں سے جاری ریاستی دہشت گردی، جس میں اب مودی حکومت نے کئی گناہ اضافہ کر دیا ہے، کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام عالم سے اپنی مجرمانہ خاموشی توڑنے اور بھارت سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر نہ صرف باز پرسی اور جواب طلبی کریں بلکہ ریاستی عوام کے حق و انصاف پر مبنی حق آزادی و حق خود ارادیت تسلیم کرنے پر ور دیں۔ جملہ مقررین نے ریاست بھر میں جاری قومی تحریک آزادی ہر سطح پر تیز تر کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ترجمان کے مطابق تعزیتی ریفرنس کے شرکا سے مہمان خصوصی زونل صدر ساجد صدیقی نے قائد تحریک امان اللہ کان مرحوم کو خراج عقیدت اور بھارتی تہاڑ جیل میں مقید قائد انقلان و چیئرمین لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک سمیت جملہ اسیران وطن کو ان کی بہادری پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں ریاست جموں کشمیر کی مختلف اکائیوں بالخصوص آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے درمیان منقطع عوامی روابط کے احیا کے لئے تسلسل کے ساتھ عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے مستقبل قریب میں مظفرآباد میں ایک بین الصوبائی کشمیر کانفرنس کی میزبانی کا اعلان کرتے ہوئے حکومت گلگت بلتستان سے مقامی آبادی کے فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے مقامی کمپنیوں کو معدنیات بالخصوص قیمتی پتھر کی کان کنی اور بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر کے مہاجرین کی شہریتی اسناد جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں حکومت آزاد کشمیر اور آزاد کشمیر کی جملہ سیاسی جماعتوں بالخصوص تحریک آزادی کے لئے قائم مختلف تحریکی پلیٹ فارمز کے ذمہ داران کو مشورہ دیا کہ ریاست کی ایک اہم اکائی ہونے کے ناطے گلگت بلتستان کے نمائندگان کو مشاورت اور باہمی اعتماد کو پروان چڑھانے کے لئے ہر ممکنہ پروگرام میں شامل رکھا جائے۔دریں اثنا تعزیتی ریفرنس کے اختتام پر ظہرانے کے فورا” بعد جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام ایک آل پارٹیز کانفرنس بھی منعقد ہوئی جس میں مندرجہ بالا جملہ جماعتوں کے رہنماوں و نمائندگان نے شرکت کی۔ لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ساجد صدیقی کی میزبانی میں منعقد اس آل پارٹیز کانفرنس میں جملہ شرکا نے تحریک آزادی کی موجودہ صورتحال پر سیرحاصل گفتگو کی،
بعد میں اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق سپریم ہیڈ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ مرحوم امان اللہ خان کی برسی کے موقع پر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام سکردو میں آل پارٹیز کانفرنس ہوئی ، کانفرنس میں امان اللہ خان سمیت جملہ شہدائے جموں کشمیر کو گرانقدر خدمات و بیش بہا قربانیاں پیش کرنے پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا تہاڑ جیل میں گذشتہ پانچ سال سے قید چیئرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک سمیت جملہ اسیران وطن کو جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے اور بے مثال قربانیاں پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بھارت سے ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا ۔ جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق ریاست جموں کشمیر بشمول گلگت بلتستان مربع میل پر محیط اور سوا دو کروڑ نفوس پر مشتمل ایک ناقابل تقسیم سیاسی وحدت ہے جس کا حل ریاستی عوام کے لئے غیر مشروط و غیر محدود حق خودارادیت کے بنیادی اصول پر مبنی استصواب رائے کے استعمال یا ہند و پاک اور کشمیری نمائندوں کے درمیان سہ فریقی مزاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔
ریاست جموں کشمیر کی عوام کے مرضی و منشا کے برعکس تقسیم ریاست جیسے کسی بھی ناقابل قبول حل کو مسترد کرتا ہے جس سے ریاست کے حصے بخیرنے کے عمل کو تقویت پہنچ رہی ہو۔کانفرنس واضح کرتا ہے کہ جہاں ہم قومی سطح پر اگست کے بھارتی جارح اقدام کی نہ صرف مذمت بلکہ مزاحمت کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں وہاں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے پاکستانی مجوزہ منصوبے کو مسترد کرتا ہے شرکا چین پاکستان راہداری پروجیکٹ میں حکومت گلگت بلتستان کو برابری کی بنیاد پر حصہ دار بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ کانفرنس معاہدہ کراچی کے خاتمے، گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کی بحالی اور استور – مظفرآباد شونٹر ٹنل سمیت سکردو – کارگل جیسے قدیم و قدرتی راستوں کو فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
کانفرنس حکومت گلگت بلتستان سے مقامی آبادی کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے مقامی کمپنیز کو گلگت بلتستان میں موجود معدنیات کے ذخائر بالخصوص نایاب پتھر کی تلاش و کان کنی کے مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ کانفرنس گلگت بلتستان میں کئی دہائیوں سے آباد بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر سے ہجرت کرنے والے خاندانوں کو ریاست کی درجہ اول شہریت دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ کانفرنس ریاست کی مختلف اکائیوں کے درمیان عوامی روابط کے احیا کے لئے عوامی رابطہ مہم میں تیزی لانے پر زور دیتا ہے۔کانفرنس بین الاقوامی برادری بالخصوص انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپنی مجرمانہ خاموشی توڑتے ہوئے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے جاری بھارتی ریاستی دہشتگردی کی روکتھام کے لئے ٹھوس اور قابل عمل اقدامات اٹھانے کی اپیل کرتا ہے۔