معیشت سود،امریکی وآئی ایم ایف امدادسے ٹھیک نہیں ہوسکتی، مولانا عبدالحق ہاشمی

 کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ معیشت سود،امریکی وآئی ایم ایف امدادسے ٹھیک نہیں ہوسکتی ۔بدعنوانی وسود کاخاتمہ کرکے دیانت داری واخلاص کیساتھ آئی ایم ایف کے تنخواہ دار ماہرین کے بجائے محب وطن ایماندار ماہرین معیشت کی مشاورت سے تاجروں ،صنعت کاروں کواعتماد میں لیا جائے۔بھاری سودی قرضوں سے معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی۔ لاکھوں کی آبادی صوبائی دارالحکومت کے سلگتے اجتماعی مسائل پر توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔بدعنوانی بدانتظامی کرپشن وکمیشن اور اقرباء پروری نے ہر جگہ حالات خراب کیے ہیں ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ کہ ا عتماد، کوئٹہ میں واسا کی بدانتظامی،لائن مین اور ٹینکرمافیاکے گھٹ جوڑ کی وجہ سے شہریوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں کئی بارکوئٹہ میں پانی کی قلت دور کرنے کیلئے کروڑوں کے فنڈز دیے گیے مگر بدعنوانی بدانتظامی کی وجہ سے سب کرپشن کی نظر ہوجاتے ہیں۔حکومت ،انتظامیہ ،واسااور ٹینکر مافیا کی غفلت کوتاہی ،بدانتظامی کی وجہ سے کوئٹہ کربلا بن گیا ہے پانی ٹینکر تین ہزار پر بیچاجارہا ہے واسا کے پاس پانی نہیں جبکہ ٹینکر مافیا شہریوں کو بھاری قیمت پر پانی فروخت کرنے کیلئے پانی کہاں سے لاتے ہیں ۔ صوبائی حکومت نے اب تک کوئٹہ میں پانی کی قلت ،پانی گراپ نیچے جانے کے حوالے سے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اُٹھایا ڈیمز بنانے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں ۔ہنہ اوڑک کا پانی بھی شہر اور اوڑک کے درمیان غائب اورچوری کیا جارہا ہے ۔ پانی قلت ،عوامی مسائل ومشکلات اورپریشانیوں کے حوالے سے منتخب نمائندے ،صوبائی حکومت ،ضلعی انتظامیہ سب مجرمانہ خاموشی کا شکار ہے جماعت اسلامی شہریوں وعوام کے مسائل کو اجاگر اور حل کیلئے ہر فورم پر آوازاُٹھارہی ہے ۔

اگر حکمران عوام سے سنجیدہ ہوکر اخلاص ونیک نیتی کیساتھ بہتر منظم منصوبہ بندی کریں تو ایک سال کے اندر کوئٹہ کی شہریوں کے پانی کا مسئلہ حل ہوجائیگا زندہ قومیں ،عوام سے مخلص قیادت اور فکر آخرت والے لیڈرزبہتر منصوبہ بندی کرکے ناممکن ہو ممکن بناتے ہیں جبکہ ہمارے نااہل ناکام حکمران خود کو منر ل واٹر پیتے ہیں واسا ودیگر سے ان کو مفت پانی مل جاتا ہے انہیں غریب عوام ، پریشان حال شہریوں کے مسائل وپریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں ،ایک طرف غربت بے روزگاری ،شہریوں کو دیہاڑی پرمزدوری نہیں مل رہا خوردنی اشیاء کی قیمتیں غریب عوام کی پہنچ سے دور ہوگئی جبکہ دوسری جانب پریشانی حال عوام ان حالات میں پینے کا پانی پر بھاری قیمت پر خریدنے پر مجبور ہیں۔حکمران خود وسائل سے مالامال جبکہ عوام پریشان ہیں حکمران وبدعنوان طبقات نے ایسے حالات بنائے ہیں کہ نیکی بھلائی دیانت سے خدمت مشکل جبکہ دونمبر کام آسان ہوگیا ہے جماعت اسلامی نیکی وبھلائی خدمت ودیانت کوکیساتھ عوام کی خدمت جاری رکھے گی عوام الناس دیانت کیساتھ خدمت کیلئے جماعت اسلامی کاساتھ دیں