ایران اور اسرائیل کے معاملے پر وزیر خارجہ ایوان کو آگاہ کریں،سینیٹرعلی ظفر


اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹربیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے معاملے پر وزیر خارجہ ایوان کو آگاہ کریں۔ جمعہ کو چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاسہوا۔ صدر مملکت کی جانب سے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی مصدقہ نقل ایوان میں پیش کردی گئی، مصدقہ نقول وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔

بیرسٹر علی ظفر نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 2 سالوں میں قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا، نہ بحث کرائی گئی نہ بلز پڑھنے دیئے گئے، ہمیں جہالت اور انتہا پسندی کے خلاف لڑنا ہے، ہمیں انہی دو مسائل کا سامنا ہے۔انہوںنے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف انتقام کی انتہا کردی گئی، پی ٹی آئی کے ساتھ ناانصافی کی بدترین مثالیں قائم کی گئیں، وکلا کو پیش نہیں ہونے دیا گیا،جیل میں ٹرائل ہوا اور 15 روز میں سزائیں دی گئیں، پی ٹی آئی سے مخصوص نشستیں چھین لی گئیں۔انہوں نے دریافت کیا کہ قانونی چھوڑیں سیاسی طور پر دیکھیں تو کیا ایک بڑی جماعت کو مخصوص نشستیں نہیں ملنی چاہیے؟ الیکشن کمیشن چاہتا ہے پی ٹی آئی سیاسی عمل سے باہر نکل جائے، 3 بار انٹرا پارٹی الیکشنز کرائے اب پھر الیکشن کمیشن نے اعتراض کردیا، سیاسی انتقام جاری رہا تو ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے معاملے پر وزیر خارجہ ایوان کو آگاہ کریں ۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے سینیٹ اجلاس میں کہا کہ آصف زرداری نے جو کہا ہے اسے خوش آمدید کہنا چاہیے، آصف زرداری نے سب کو دعوت دی ہے، انہوں نے تحریک انصاف، مسلم لیگ (ق)، بلوچستان عوامی پارٹی یا کسی ایک جماعت نہیں بلکہ تمام جماعتوں کو دعوت دی ہے، آصف زرداری نے کہا کہ یہ سب کی ذمہ داری ہے۔ سینیٹر پیپلز پارٹی نے بتایا کہ آصف زرداری نے جو کہا اس پر عمل کرنا چاہیے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ قربانی ضرور دی ہے لیکن ملک کے وقار کو نیچا نہیں دکھایا۔انہوںنے کہا کہ چور ڈاکو چھوڑ دیں، پاکستان میں کون سے الیکشن ہیں جو شفاف ہوئے؟ ہم نے گزشتہ الیکشن کو آر او الیکشن قرار دیا تھا، ہم نے پچاس سے زائد درخواستیں دائر کی ہیں، صرف بیانیہ بنانے سے ملک آگے نہیں بڑھتا، راستے موجود ہیں آئیں مل کر آگے بڑھتے ہیں تو راستے مل جائیں گے۔

مسلم لیگ (ن)کے رہنما عرفان صدیقی نے ایوان بالا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مفاہمت کس سے کریں جب سامنے والے کے ہاتھ جیب میں ہوں؟ تحریک انصاف محمود اچکزئی سے ہاتھ ملاسکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں بیٹھتے؟ میں یہ نہیں کہتا کہ ہماری ساتھ زیادتی ہوئی تو دوسروں کے ساتھ بھی ہوتی رہے ۔انہوںنے کہا کہ ہم فارم 45 اور فارم 47 میں الجھے ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کیسے بیانات د ے رہے ہیں؟۔